جگ کی پہچان کہاں ہے کوئی
مجھ سا نادان کہاں ہے کوئی
رو پڑے دیکھ کے پتھر جس کو
غم سے انجان کہاں ہے کوئی
آنکھ اشکوں سے ہو خالی جس کی
من وہ سنسان کہاں ہے کوئی
ہر طرف درد کا تنہا موسم
گھر بھی ویران کہاں ہے کوئی
پھول ہر جس میں ہو مرجھایا سا
کانچ ، گلدان کہاں ہے کوئی
کر دے ساکت جو زمانے سارے
لب وہ مسکان کہاں ہے کوئی
عشق کر کے یہ سمجھ میں آیا
راہ آسان کہاں ہے کوئی
سوچتا ہوں میں گنوا کے تجھ کو
ایسا نقصان کہاں ہے کوئی
پوچھ لے حال ترا شاہد جو
یار انسان کہاں ہے کوئی

0
14