من کا اک خالی مکاں چھوڑ گیا |
لے گیا سوچ ، گماں چھوڑ گیا |
داغ سینے کے دکھاؤں میں کسے |
اس کا ہر لفظ نشاں چھوڑ گیا |
شکوہ ہو کس سے شکایت ہو کیا |
درد وہ آہیں فغاں چھوڑ گیا |
میری باقی نہیں پہچان کوئی |
دل کے دیپک میں دھواں چھوڑ گیا |
لکھ کے سادہ سا ورق نام مرے |
نیم سی قفس میں جاں چھوڑ گیا |
موج ہر روز نگلتی ہے مجھے |
شام غم دے کے کہاں چھوڑ گیا |
کھل نہ شاہد کا کہیں جائے بھرم |
مستقل مجھ پہ خزاں چھوڑ گیا |
معلومات