راجہ عزیز بھٹی کے نام کی گونج ہے فضا میں |
چرچا ہے اس کا آج بھی ہر دل کی دعا میں |
وہ جو گرا محاذِ جنگ پر، پرچم بلند رہا |
نام اس کا رہے گا ہمیشہ ہر اک صدا میں |
وہ شیر دل تھا، مردِ میدان، تھا پاسبانِ وطن |
وہ زندہ ہے ہر اک دل کی وفا میں |
جب بنگلہ عوام نے صحیح معنوں میں بہایا پسینہ |
بھاگنے پر مجبور ہو گئی وزیراعظم شیخ حسینہ |
بھارت کی اِیْما پر لوگوں کو بہت ستایا |
بزرگ شہریوں کو ناجائز تختہ دار پر لٹکایا |
مخالفین پر کتنا ہی ظلم و ستم کر لے انسان |
آخر اِک دن بن جاتا ہے عبرت کا نشان |
تاؤنی راجپوت ہیں شائد کم |
اتحاد و اتفاق سے بانٹیں گے غم |
صاحب حیثیت کمزور کا بنے گا دستِ راس |
اِن شاء الله اِس چمن میں کوئی نہیں رہے گا اداس |
شیر و بہادری، تلوار و پگڑی، سب ہیں پاسدار، |
حصولِ علم کی اہمیت ہے سب پر واضح، بے شمار |
راجہ تان کی اولاد، ہم سب ہیں ایک ساتھ |
وٹس ایپ کی محفل میں، محبت کا ہے ساتھ |
نفرت کی چادر کو، اتاریں ہم سب |
آؤ مل کر بڑھائیں، خوشیوں کا یہ رستہ سب |
تاؤنی بھائیوں کا تعلق، ہے مضبوط و گہرا |
اتحاد کی روشنی سے، سجے یہ سہرا |
ابراہیم علیہ السلام کا بیٹے اسماعیل علیہ السلام پر چُھری چلانا |
اسماعیل علیہ السلام کا بھی رب کی رضا کے لئے جُھک جانا |
باپ کا بیٹے کی قربانی کا یہ عظیم عمل |
بنا گیا انسان کو فرشتوں سے بھی افضل |
سُنت اِبراھیم علیہ السلام میں کئے جاتے ہیں جانور قربان |
سُنت محمد صلى الله عليه و سلم میں اعلیٰ اخلاق کیوں نہیں اپناتا انسان |
اَٹھانوے میں اِیسے ہی نہیں کئے گے اِٹیمی دھماکے |
غریب عوام نے اِٹیمی پروگرام کے لئے کئے تھے فاقے |
الحمداللہ اَب وطن کا دفاع ہے ناقابلِ تسخیر |
اِس کے پیچھے ہےمُحسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر |
جیسے ہی گرائے گئے ہیروشیما اور ناگا ساکی پر اِیٹم بم |
اَتحادی اَفواج کی یقینی شکست فتح میں بدل گئی یکدم |
کثرتِ سجود سے پیشانی پر پڑ گیا مِحراب |
خلقِ خُدا کی زندگیوں کو تو نہ بنا عذاب |
موصوف کو مسجد کمیٹی نے بھی بنا لیا سربراہ |
گِرد و نواح کے حالات سے نہیں ہے اَگاہ |
ہر سال زیارت کعبہ سے بن چُکا ہے الحاج |
کیا اہلِ محلہ میں کوئی نہیں بچامُفلس و محتاج |
اِس دفعہ عید ہو گی بے مزہ |
مُصیبت میں مُبتلا ہے اِہل غزہ |
اسلامی سَپاہ یہودیت کی ہے غلام |
نہیں ڈال رہا اسرائیل کو کوئی لگام |
اِہل فلسطین ابابیلوں کے ہیں منتظر |
جو حملہ آوروں کو کر دے مُنتشر |
نقلی راجپوت بننے والوں سے ہے درخواست |
پیدائشی ذات سے کیوں ہوتے ہیں برخواست |
اللہ کی تقسیم سے نہ ہوں انکاری |
اپنی نسل سے ضرور دکھائیں وفاداری |
سب برادریاں ہیں برابر قابل احترام |
اپنے کردار سے بلند کریں اپنا مقام |
اِسلام کی تعلیمات ہیں اَمن، مُحبت و یگانگت |
تشدد کے ساتھ جوڑنا اِہل مغرب کی ہے شرارت |
تمام انسانوں میں اعلیٰ و ارفعٰ ہیں پیارے نبی ۖ |
اُن جیسی تعلیمات کسی نے نہیں دی کبھی |
انسانوں جانوروں درختوں کے حقوق بتلاتا ہے اسلام |
بلال حبشی سے موذن رسولؐ تک پہنچنے والا تھا غلام |
عُمر جس نے سہل پسندی میں ہو گزاری |
تھوڑا مُشکل ہے آسمان تلے شب بیداری |
دُنیا داروں کا معیار ہے پیسہ |
وقت نہ کبھی رُکا نہ رہا ایک جیسا |
ہر کسی کو ملتا ہے اُس کے کئے کا پھل |
بس ماتھے پر ہرگز نہیں لانا بل |
یا رَب میں نہیں ہوں طلب گار شُہرت |
محض اَپنے فضل و کرم سے عطا کر عِزت |
یا رَب میں نہیں ہوں طلب گار دولت |
محض رعیت کی پوری کر دے ہر ضرورت |
یا رَب ہنسی خوشی قبول ہو گی موت |
محض ادائیگی قرض تک چاہیئے مُہلت |
عقیدہ ختم نبوت کا ہے جو بھی انکاری |
اللہ و رسول کے ساتھ ہے صریحاً غداری |
طویل جدوجہد کے بعد ملی کامیابی |
مل بیٹھے بریلوی، دیوبندی اور وہابی |
سات ستمبر 1974 کا ہے یادگار دن |
بالآخر قادیانی احمدیوں کا قابو میں آیا جن |
سب زبانیں ہی ہیں بسببِ زریعے اَظہار |
ماں بولی زبان سے ہوتا ہے سب کو پیار |
لاکھ پڑھ لکھ جائے اِنسان |
نہیں کوئی مِثلِ مادری زبان |
جن اَقوام نے مادری زبان پر کیا اِنحصار |
اِن کی تعمیر و ترقی رہی شاندار |
تمام سیاسی جماعتیں ہیں مُحِِب وطن |
غدار بنانے کی لاکھ کر لے کوئی جتن |
عوام کے ووٹ سے بننی چاہیئے حکومت |
مُنتخب حکومت کے پاس ہی ہو قوت |
ہارنے والا جیتنے والے کو دے مبارک باد |
ہر قومی ایشو پر سب دکھائیں اتحاد |
جو ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی چھوڑے |
نہیں چاہئیے ایسے سیاسی بھگوڑے |
ہوا کا رُکھ دِیکھ کر چلنے والے سیاستدان |
نہیں چاہئیے ایسے لوٹے لُٹیرے سیاستدان |
دُکھ سُکھ میں رِہنے والے پارٹی کے ہمراہ |
اُنہی پر اعتبار کرتے ہیں پارٹی سربراہ |
بس اَب تو اِیک ہی ہے دِل کی آرزو |
جیتے وہ جماعت جسکا اِنتخابی نشان ترازو |
خدمتِ خلق میں جس کا نہیں کوئی ثانی |
اُنہی کو ووٹ ڈالیں سب پاکستانی |
ووٹ دِیتے وقت اَمیدوار کا دِیکھیں کردار |
یقیناً جماعت اِسلامی ہی ہے زِیادہ حقدار |
آج میری بڑی بیٹی کا ہے یومِ پیدائش |
یا رب پوری کر دے اِسکی ہر نِیک فرمائش |
ماہ و سال پلک جھپکنے میں ہی گئے گُزر |
اللہ نے بیٹی دی جسکا کمال کا ہے صبر |
وجود عورت سے رونقیں ہوتی ہیں دوبالا |
ماں بہن، بیوی بیٹی ہر رشتہ ہی ہے اعلیٰ |
پیاری سی بھتیجی اریبہ فاطمہ |
یا رب تکلیفوں کا کر دے خاتمہ |
اللہ بھائی اور بھابی کو دے صبر |
صبر پر ہی یقیناً ہے بہت اجر |
امی جی کے لئے بھی سب کریں دُعا |
اللہ امی جی کو بھی دے مکمل شفاء |
نواز شریف صاحب کی ہو گئی ہے بریت |
کون جوابدہ ہو گا جو پہنچائی گئی انہیں ازیت |
نظامِ انصاف کل غلط تھا یا آج |
چھن لیاگیا تھا موصوف سے تاج |
جو کل تک تھا منظور نظر اورصادق وآمین |
آج کال کوٹھری میں بیٹھا ہے غمگین |
واحد اسلامی ملک جس کے پاس ایٹم بم |
غزہ میں معصوم بچوں کا گُھٹ رہا ہے دم |
کِس کام کے میزائل غوری، غزنوی شاہین |
مدد کے لئے پکار رہی ہے انبیاء کی سر زمین |
پیارے نبی کا فرمان مُسلمان ایک جسم کی مانند |
افسوس، مُسلمان ہی کر رہا ہے اغیار کی خوشامد |
مُسلمانان کشمیر، فلسطین، مِصر و یمن |
تمام ممالک کا برباد کر دیا گیا ہے اَمن |
یہود نصاریٰ کُھلم کُھلا جارحیت کا ہے حامی |
اِسلامی دُنیا نے پہن رکھا ہے طوقِ غلامی |
او آئی سی کے ستاون ممالک محض کر رہے ہیں مذمت |
کاش جذبہ اِیمانی کے تِحت مِل کےکرتے انکی مرمت |
یا رب قبول کر لے عوام کی استغفار |
صالح و اِہل لوگوں کو دے دے اِقتدار |
ہر سو لاقانونیت کا سر گرم ہے بازار |
نہ جانے کون مُحبِ وطن کون غدار |
سیاست و ریاست میں ماحول ہے عجیب |
پِٹ کے رہ گیا بیچارہ سفید پوش و غریب |
تاؤنی راجپوت برادرز گروپ نے کیا ہے اہتمام |
ہر روز ایک بھائی کا ہوتا ہے تعارفی پروگرام |
یوں تو مخصوص کئے ہیں ساٹھ منٹ |
دورانیہ کی عبور بھی ہو سکتی ہے لمٹ |
اِس عمل خیر سے اتحاد و اتفاق کو ملے گا فروغ |
پہلے ایک دوسرے کے لئے اجنبی تھے سب لوگ |
اِیک طرف آئی ایم اِیف کی کڑوی شرائط |
دوسری طرف اَشرافیہ کو دِی گئی رَایت |
اِس قدر گمبھیر ہے مُعاشی صورتِ حال |
عوام بیچاری کا جینا کر دیا گیا ہے محال |
نجی و سرکاری اَداروں میں بیٹھا ہے مَافیہ |
سہولیات کا مرکز و منبہ ہے صِرف اَشرافیہ |
جونہی گھر آتا ہے بجلی کا بِل |
دَھک دَھک کرنے لگتا ہے دِل |
خوش قسمت تھے ہمارے ابا و اَجداد |
جن کے دور میں نہیں تھی بجلی ایجاد |
نااِہل حُکمرانوں کو دینی پڑتی ہے دَاد |
عوام کا سکون چین سب کر دِیا برباد |
مہاجرین سے پوچھیں ہجرت کی داستانیں |
عزتیں لُٹیں، گھر چھوڑے، گنوائیں جانیں |
ماہِ اگست آج بھی زخموں کو کر دیتا ہے تازہ |
ہزاروں اَفراد کو نصیب تک نہیں ہوا تھا جنازہ |
کِسی کو نہ مِلی قبر کِسی کو نہ مِلا کفن |
نہیں معلوم کون کہاں ہُوا ہو گا دَفن |
پاکستان کے آج تک جتنے آئے حُکمران |
ماسوائے چند سب نے توڑا عوام کا مَان |
غرباء پر کِسی نے نہیں دِیا دِھیان |
سَب نے بنائے اَپنے عَالی شَان مَکان |
اشرافِیہ کیا خوب کھیلتی ہے کھیل |
عوام کو لَڑا کر اَپس میں رَکھتی ہے مِیل |
وَطن کی خاطر زِندگیاں قُربان کی شُہدا نے |
ہو کر قُربان کیا روشن نام شُہدا نے |
رَکھنی ہے ہمیں لاَج شُہدا کے نام و خاندان کی |
جنہوں نے ملک کی خاطر اَپنی جانیں قُربان کی |
ہم سب کی ہے اَخلاقی اور اِجتماعی ذُمہ داری |
ایک صَف میں ہے کھڑی آج اَپنی قوم ساری |
سیاستدان ہی ایک دوسرے کے خلاف ہوتا ہے استعمال |
اَپنی باری میں ملال دوسرے کی باری میں دھمال |
نہ جانے کب آئے گی سیاستدان کو عقل |
باہم مِل بیٹھ کر فیصلے کرنا کیوں ہے مُشکل |
تیسری طاقت اُنکی نااتفاقی سے اٹھاتی ہے فائدہ |
آپس میں اِنہیں لڑانے کا ہے اُنکا پرانا قائدہ |
رَب نے بھیجا تھا بخشش کا مہینہ رَمضان |
مغفرت کروانے والا خوش قسمت ہے اِنسان |
فطرانہ، زکات و صدقات دِینا ہی نہیں کافی |
حق دار تک پُہنچانے میں ہی ہو گی مُعافی |
رَمضان میں مساجد کی رونقیں رہیں بحال |
یاد رکھیں نماز تو فرض ہے سارا سال |
یا رَب لوٹا دِے گزشتہ سال والا پاکستان |
جس کا وزیر اَعظم تھا عمران خان |
ہر بندہ مہنگائی سے ہے بُہت پریشان |
سازش سے مسلط ہُوا کرپٹ حُکمران |
اُنھوں نے اَپنے کیسز تو کروا لئےمُعاف |
مگر غریب کو نِہیں مِل پا رَہا انصاف |
بھٹو جنرل اَیوب کے دور میں چڑھا پَروان |
جنرل ضیاء نے اِسی بھٹو کو کر دیا قُربان |
نواز شریف نے جنرل ضیاء کے دور میں بَھری اُڑان |
جنرل مُشرف نے نواز شریف سے چِھین لی کمان |
مُلک کو مِلا وَاحد عَوامی مقبول سیاستدان |
دُنیا میں پاکستان کی پہچان عمران خان |
راجپوت برادری کی پہچان ہے پگڑی |
راجپوت برادری ہی ہے سب سے تگڑی |
بیرون طالع آزماؤں سے سینکڑوں سال لڑی |
ہمیشہ حق و سچ کے ساتھ رہی کھڑی |
راجپوت برادری کی نرالی ہے آن و شان |
ذات پات سے مُبرّا پرہیزگار ہی ہےبہترین مُسلمان |
جلالِ پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو |
جُدا ہو دِیں سِیاست سے تو رِہ جاتی ہے چنگیزی |
(علامہ اقبال) |
نہ سِیاست میں دِین، نہ دِین میں سِیاست اَچھی |
دونوں ہیں جُدا جُدا، یہی بات مَن کو لگتی ہے سَچی |
(عمران صدیق) |
دَس معتبر ترِین رَاتوں میں سے ہے اِیک شبِ برات |
اِہتمامِ نوافل کے لئے اِجتماع سےبہتر ہے خلوت |
پٹاخے، اَتش بازِی و رَسمِ حلوہ ہیں سب خرافات |
اِتباع سُنت میں ہی ہے گناہوں سے برات و نجات |
بوجہ اَیام بیض و روایت علی روزے کا کریں اِہتمام |
مانندِ بال بنی قلب کی بکریوں کے گناہ ہوتے ہیں تمام |
میں گھر دَا جَھاڑو پونجا کر لینا وَا |
بَرتن شَرتن تِے لِیڑے وِی دُھو لینا وَا |
گُڈی پپَو نُوں سکول چَھڈ آنا وَا |
بَاہر اَندر دِے سَارے کم کر لینا وَا |
بیگم دِی جی حضوری وِی کر لینا وَا |
کیا ہُن وِی میں کم دَا نہ کاج دَا دُشمن اَناج دَا |
جِس دِیس میں اَندھے ہوں رِہبر و راہنما |
منزلِ مقصود تک پُہنچنا مُشکل ہے وہاں |
جِس دِیس میں بولنا ٹِھہر جائے جُرم |
عَلم بغاوت بلند کرنا ہو گا لازم |
جِس دِیس میں بِہروں کو سنانے پڑیں مسائل |
وہاں بے وُقعت ہو جاتے ہیں سبھی دَلائل |
پہلے ہرحُکمِ اللہ پر دِل و جان سے اِیمان |
فرمانِ رسولؐ پر خواہشات کریں قُربان |
دُشمنانِ اِسلام کے خلاف جہاد کا اَعلان |
اللہ کے رَاستے میں لگائیں اَپنا مال و جان |
اَپنے قول و فِعل کریں بَرخلافِ شِیطان |
پھر ضرور کیجئیے حُرمت رَسول پر جان قُربان |
حضرت مُفتی محمود تھے اِیسے مردِ مُجاہد |
جِن کی بےبَاکی کے تھے اَپنے و پرائے سَب شَاہِد |
ردِ فتنہِ قادیانیت میں آپ کا نمایاں تھا کردار |
مکمل اِسلامی تھے آپ کے نظریات و اَفکار |
عُلماء اکرام سے مِل کر بنایا اِک اِتحاد |
جس پر عوام الناس کو تھا مکمل اِعتماد |
ایک پارٹی کا ہے سلوگن حل صِرف جماعتِ اِسلامی |
ہررُکن کا اِیمان اِتنا پُختہ کرتا نِہیں کِسی کی غَلامی |
نَاگہانی آفتوں میں اِن کی کارکردگی سب سے اَعلیٰ |
نیچے سے لے کر اَمیرِ جماعت تک کردار بھی اَعلیٰ |
وَاحد جماعت جِس کے پارٹی اِلیکشن ہُوتے ہیں شَفاف |
کبھی آئین و قانون سے نہیں کرتے اِنحراف |
میری قوم کیا اِس قدر ہے گنہگار |
ہم پر مسلّط ہیں لُٹیرے و سیاس اداکار |
سُنا ہے صِحت کارڈ بھی کر دیا ہے بند |
کہیں کوئی غریب ہو نہ جائے صِحت مند |
اشرافیہ کے اپنے علاج معالجے ہوتے ہیں باہر |
عوام الناس کا باطن رہا نہ ظاہر |
تاؤنی راجپوت برادرز کا ہو رہا ہے تیسرا کنونشن |
دُعا ہے کہ ہر لحاظ سے بہتر ہو فنگشن |
اللہ ہمارے گروپ کےایڈمنز کو دے جزا |
باہمی عزت و احترام کی بہترین ہے فضا |
روزانہ کی بنیاد پر بھائی بزرگ کرتے ہیں دعا و سلام |
صبح اُٹھتے ہی شروع کر دیتے ہیں باہمی کلام |
محترم بھائی کاصرف نام ہی نہیں تھا شفیق |
آپ کردار و گفتار میں بھی تھے سرتاپا شفیق |
کل اچانک بھائی ہوئے اللہ کو پیارے |
اللہ ان کے صغیرہ کبیرہ گناہ معاف کرے سارے |
کیا کمال تھا شفیق بھائی ہمارا |
تین ننھی پریوں کا تھا واحد سہارا |
جب بھائیوں کے الگ الگ مکان ہو جاتے ہیں |
بھائی بھائی کے لئے مہمان ہو جاتے ہیں |
مصروفیات زندگی نے پیدا کر دیے ایسے حالات |
ایک ہی شہر میں رہ کر دنوں بعد ہوتی ہے ملاقات |
بڑے بھائی کا مسکن ہے اعوان ٹاؤن |
تو چھوٹے بھائی کا آشیانہ اتفاق ٹاؤن |