ہر والدین کی ہے خواہش کہ اُن کی بیٹی رہے سُکھی
خُدار را اَپنے گھر میں بہوؤں کو بھی نہ کریں دُکھی
جِس طرح اَپنی بیٹی کے اَنسو آپ کو دِیتے ہیں رُلا
دُوسروں کی بیٹیوں کے دُکھ کیوں دئیے جاتے ہیں بھلا

0
39