| اے قائد! تو نے کتنے کئے ہوں گے جتن |
| تب کہیں جا کے آزاد ہوا یہ پیارا وطن |
| تیری قربانیاں ہیں آج بھی سب کے درمیاں |
| تیری ہی بدولت حاصل ہوا یہ پیارا وطن |
| تو نے اندھیروں میں اجالا دکھایا سب کو |
| تیری ہی بصیرت سے جگمگ ہوا یہ پیارا وطن |
| تو نے سکھایا تھا ہمیں اتحاد کا چلن |
| اسی کے سہارے قائم ہوا یہ پیارا وطن |
| تیرے سخن سے جاگے تھے دل کے چراغ |
| تیری ہی دعاؤں سے روشن ہوا یہ پیارا وطن |
| تو نے دیا تھا ہم کو عزم و ہمت کا درس |
| تیری ہی قیادت سے مستحکم ہوا یہ پیارا وطن |
| ہر بچہ، ہر جوان، ہر سن رسیدہ بدن |
| سب ہیں گواہی کہ قائم ہوا یہ پیارا وطن |
| ہم تیری امانت کو سنبھالیں گے تا حشر تلک |
| تیری ہی نشانی سے آباد ہوا یہ پیارا وطن |
معلومات