کثرتِ سجود سے پیشانی پر پڑ گیا مِحراب
خلقِ خُدا کی زندگیوں کو تو نہ بنا عذاب
موصوف کو مسجد کمیٹی نے بھی بنا لیا سربراہ
گِرد و نواح کے حالات سے نہیں ہے اَگاہ
ہر سال زیارت کعبہ سے بن چُکا ہے الحاج
کیا اہلِ محلہ میں کوئی نہیں بچامُفلس و محتاج

0
26