عُمر جس نے سہل پسندی میں ہو گزاری
تھوڑا مُشکل ہے آسمان تلے شب بیداری
دُنیا داروں کا معیار ہے پیسہ
وقت نہ کبھی رُکا نہ رہا ایک جیسا
ہر کسی کو ملتا ہے اُس کے کئے کا پھل
بس ماتھے پر ہرگز نہیں لانا بل

23