مہاجرین سے پوچھیں ہجرت کی داستانیں
عزتیں لُٹیں، گھر چھوڑے، گنوائیں جانیں
ماہِ اگست آج بھی زخموں کو کر دیتا ہے تازہ
ہزاروں اَفراد کو نصیب تک نہیں ہوا تھا جنازہ
کِسی کو نہ مِلی قبر کِسی کو نہ مِلا کفن
نہیں معلوم کون کہاں ہُوا ہو گا دَفن

0
39