جب بھی ملتی ہے مجھ سے کہتی ہے |
کتنے تم پر سکون لگتے ہو |
میری خواہش ہے جتنا باہر سے |
میں اسے پر سکون لگتا ہوں |
کاش اندر سے بھی میں اتنا ہی |
اک گھڑی پر سکون ہو جاؤں |
کہیں درمیان میں پھنس گیا |
نہ اِدھر گیا نہ اُدھر گیا |
یہ نہیں کہ کی نہیں کوششیں |
مری کوششیں رہیں بے ثمر |
مجھے اس کا کوئی بھی غم نہیں |
مجھے دکھ یہ ہے رہا بے ہنر |
خزاں کا پھول ہوں میں آج بکھر جاؤں گا |
پیار کی ایک نظر سے میں نکھر جاؤں گا |
آندھیاں راہ میں ہیں آج پہنچتی ہوں گی |
سوکھے پتوں کی طرح میں تو بکھر جاؤں گا |
سرد راتیں ہیں مجھے خود سے جدا مت کرنا |
تم سے بچھڑا جو اگر آج تو مر جاؤں گا |