وہ لمحے کچے دھاگے تھے
اور ہم بھی خود سے بھاگے تھے
ہر لمحے ایسا لگتا تھا
ہم خواب سے ڈر کے جاگے تھے
سب دن تو گزرے محنت میں
یہاں زخم تو خواب میں لاگے تھے
وہ کہتے تھے ہیں دوست مرے
پر سوچ میں مجھ سے آگے تھے
کیا عمر گزاری ہے ہم نے
ہر لمحہ سوئے جاگے تھے

0
9