دکھ تو ہوتا ہے دیکھ کر اُن کو
ظلم کیوں ہے یاں ناریوں پہ روا
جانے کب سے تلاش کرتی ہیں
جستجو میں وہ گوتموں کی ہیں
کیسے کہہ دوں کہ میں ہراساں ہوں
ڈر ہے میں توڑ دوں نہ دل اُن کا
کیسے کہہ دوں کہ جستجو بیکار
کیسے کہہ دوں کہ اس جہان میں اب
جنس گوتم کی ہو گئی معدوم

0
18