جینا بھی ناں جینا بھی اب ایک سا لگتا ہے
ہونا بھی ناں ہونا بھی اب ایک سا لگتا ہے
سم تھا امرت پانی بھی تب مے سا لگتا تھا
پینا بھی ناں پینا بھی اب ایک سا لگتا ہے
دنیا کی بے رنگی سے ہر رنگ ابھرتا تھا
اپنا خون پسینا بھی اب ایک سا لگتا ہے
ایک سیا تھا زخم اب اس نے ایک ادھیڑا ہے
سینا بھی ناں سینا بھی اب ایک سا لگتا ہے
منہ کے بل گرتے ہیں یاں پر آنکھوں والے بھی
بینا بھی نا بینا بھی اب ایک سا لگتا

0
7