پیار اک دن کیا پتا تھا اک سزا ہو جائے گا |
تیرے جیسا با وفا بھی بے وفا ہو جائے گا |
جو مری شہ رگ سے بھی نزدیک تھا اب دیکھ لو |
یہ کسے معلوم تھا وہ بھی جدا ہو جائے گا |
دل کو ہم نے جسم میں خوں کی روانی تک رکھا |
کیا خبر تھی وہ ہی دل درد آشنا ہو جائے گا |
وقت اک کچھوا تھا اب خرگوش کیسے ہو گیا |
اک گھڑی میں کیا پتا تھا کیا سے کیا ہو جائے گا |
دل کی خصلت کا پتا تھا - اتنا اندازہ نہ تھا |
ہر نئی آہٹ پہ شاہدؔ دل فدا ہو جائے گا |
معلومات