| میں اپنے آپ سے اکتا گیا ہوں |
| کِھلا کب تھا مگر مرجھا گیا ہوں |
| جو جملہ عمر بھر دہرا رہا تھا |
| اسے کہنے سے کیوں شرما گیا ہوں |
| اسے پانے کے کھونے کے عمل میں |
| میں پہلے موم تھا پتھرا گیا ہوں |
| مرے اب ٹوٹنے کا وقت آیا |
| میں اپنے آپ سے ٹکرا گیا ہوں |
| میں 'کیوں' کی جستجو میں کھو کے شاہدؔ |
| توازن میں تھا اب چکرا گیا ہوں |
معلومات