لگا نہ وقت ذرا بادہ خوار ہونے میں
لگے کا وقت عبادت گزار ہونے میں
وہ بے قرار ہے کتنا تباہ کرنے میں
سمے تو چاہیے اب تار تار ہونے میں
یہ آب کھیتوں کو زرخیز جا کے کرتا ہے
کہ فائدہ ہی نہیں کوہسار ہونے میں
سُلگ رہے ہیں یہ جذبات کتنی مدت سے
اب اور وقت ہے کتنا شرار ہونے میں
سپرد کرنے سے پہلے یہ سوچ لو جاناں
پھر ایک عمر لگے گی فرار ہونے میں

0
28