ہم پا نہ سکے آج تلک تم کو دعا سے
اب جیت کے دیکھیں گے ذرا تم کو وفا سے
یہ ڈر ہے محبت سے پگھل جائیں گے لیکن
تم توڑ سکو گے نہ کبھی اپنی جفا سے
دم توڑ گئیں آندھیاں ٹکرا کے ہمیشہ
ہم ٹوٹ کے بکھرے ہیں مگر آج صبا سے
اب لوٹ کے واپس نہیں آ سکتے جہاں ہیں
اب فرق پڑے گا نہ کوئی ان کی دوا سے
سنتے ہی نہیں اپنی فغاں کیا کریں شاہدؔ
محشر میں شکایت کریں گے ان کی خدا سے

13