تیرا جہان اور ہے میرا جہان اور ہے
جو ڈھونڈتا ہوں میں یہاں وہ آسمان اور ہے
جو زندگی سمجھ رہا یہ زندگی تو وہ نہیں
سنی تھی تو نے بھی مگر یہ داستان اور ہے
تو مضطرب ہے آخرت کی پوچھ گچھ سے ڈر نہیں
تجھے بتا دوں یہ نہیں وہ امتحان اور ہے
عوام سے جو شیخ نے کہا تھا وہ سنا مگر
خواص سے جو کہہ رہا ہے وہ بیان اور ہے
تیری تلاش کے سرے پہ کچھ نہیں یہ سوچ لے
مجھے خبر ہے اس جہاں کا پاسبان اور ہے

21