مری شناخت کیا ہے ؟ کیا کوئی بتائے گا ؟
دقیق راز سے پردہ کوئی ہٹائے گا
سیاہ رات نے گھیرا ہے کتنی صدیوں سے
جو سو رہے ہیں انہیں کون اب اٹھائے گا
یہ رات کٹ بھی گئی اور رات آئے گی
اندھیری رات میں رستہ کوئی سجھائے گا
بس اک چراغ ہی کافی ہے ظلمتوں کے لیے
یہ کون جا کے چراغوں کو اب بتائے گا
اگر چراغ یہ تجویز مان لیتے ہیں
چرا کے آگ وہ کون آسماں سے لائے گا

0
34