| اب چھپا لو مجھے تم آنچل میں |
| پھنس گیا تھا کہیں پہ دلدل میں |
| تم رفو گر ہو سوچ لو اک بار |
| کیوں لگایا ہے ٹاٹ مخمل میں |
| یہاں انساں کی شکل کے حیوان |
| رہ رہے ہیں عجیب جنگل میں |
| خون کے رشتے پھر بھی اچھے ہیں |
| وہ جلائیں گے تم کو صندل میں |
| ساتھ چلنے کی کچھ وجہ ہو گی؟ |
| کچھ تو دیکھا تھا تم نے پاگل میں |
| تم نہ آؤ گے جانتے تھے ہم |
| اب ملاقات ہو گی مقتل میں |
معلومات