زندگی کی یہ مات کچھ بھی نہیں |
مر کے ہو گی نجات کچھ بھی نہیں |
روح اک من گھڑت کہانی ہے |
اور یہ قیدِ حیات کچھ بھی نہیں |
مسئلہ سارا ہارمونز کا . . . . |
دل کی یہ واردات کچھ بھی نہیں |
ذات میری تمام تحتِ شعور |
ہئیتِ شعورِ ذات کچھ بھی نہیں |
ہر کسی کا یہاں پہ اپنا سچ |
سچ کی پھر تو بسات کچھ بھی نہیں |
گھر میں رہتے ہیں اجنبی کی طرح |
ایک دوجے کا ساتھ کچھ بھی نہیں |
شاعری پیٹ بھر نہیں سکتی |
اپنی اوقات یاں پہ کچھ بھی نہیں |
معلومات