| ہاتھ میں جب بھی جام لیتے ہیں |
| بس تمہارا ہی نام لیتے ہیں |
| ظلم سہہ کر گلہ نہیں کرتے |
| خود سے پھر انتقام لیتے ہیں |
| بھول جاتے ہیں دکھ ہمیں دے کر |
| صبح سکھ دے کے شام لیتے ہیں |
| تم سمجھتے ہو عشق آساں ہے |
| حسن والے تو کام لیتے ہیں |
| ہر قدم پر ہمیں گراتا ہے |
| ہم تو گرتوں کو تھام لیتے ہیں |
معلومات