فرض کرو یہ مندر مسجد اصل میں سب مے خانے ہوں
فرض کرو یہ شیخ و برہمن مے کے ہی دیوانے ہوں
فرض کرو کے بھیس بدل کر رام نگر میں پھرتا ہو
فرض کرو کے ملا ہو ہم سے ہم ہی ناں پہچانے ہوں
فرض کرو اس دین دھرم کا ہم نے ڈھونگ رچایا ہو
فرض کرو یہ وید اور گیتا جھوٹ ہوں سب افسانے ہوں
فرض کرو یہ جینا مرنا فرضی کتھا کہانی ہو
فرض کرو یہ ناٹک ہو سب نے کردار نبھانے ہوں
فرض کرو یہ خواب ہے جس میں ہم تم سسی پنوں ہیں
فرض کرو جب آنکھ کھلے اک دوجے سے بیگانے ہوں

0
43