روح سے اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
تتلیاں پکڑنے میں دیر کتنی لگتی ہے
زندگی کی منزل وہ بن گیا تھا لمحوں میں
روح میں اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے
وہ ابھی گیا ناں تھا پر یہاں پہ میں ناں تھا
آدمی کے مرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
کل جو میرے اپنے تھے آج اجنبی ٹھہرے
پھول کے بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
جاہلوں میں آ کر میں جاہلوں سا لگتا ہوں
روشنی کے مرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اک پلک جھپکنے میں گم ہوا سفر شاہدؔ
زندگی گزرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

0
47