تسلسل سے ستانا چل رہا ہے |
وہی رشتہ پرانا چل رہا ہے |
وہی چہرے بدل کر آ رہے ہیں |
نیا لیکن ترانہ چل رہا ہے |
خدا کے نام پر لوٹا تھا پہلے |
وطن کا اب بہانہ چل رہا ہے |
جسے الہام کا درجہ دیا تھا |
حقیقت میں فسانہ چل رہا ہے |
کوئی امید اب باقی نہیں ہے |
کہ سر پر اب نشانہ چل رہا ہے |
میں جتنا تیز بھی چلتا ہوں شاہدؔ |
قدم آگے زمانہ چل رہا ہے |
معلومات