مرے نصیب کا کاتب کوئی بشر تو نہیں؟
کہیں خدا مری حالت سے بے خبر تو نہیں؟
نہ جانے کیوں کوئی مہمان گھر نہیں آتا
کہ گھر پہ میرے اب آسیب کا اثر تو نہیں
میں خوش تھا گھر جو جلے دشمنوں کے تھے میرے
جلا رہے ہیں جسے اب وہ میرا گھر تو نہیں ؟
یہ زادِ راہ میں بے برکتی ہے کیوں شاہدؔ
کوئی لٹیرا کہیں میرا راہبر تو نہیں؟

3
25
زبردست

بہت خوب صورت کلام تینوں اشعار

ممنون

0