تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
ہیں میرے قاتل یہ تیرے تیور۔نظر کے بھالے سخن کے نشتر
3 فروری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
میرے تو کسی کام نہیں آئی مبشر
تدبیر، بدل دیتی ہے تقدیر سنا ہے
تدبیر
0
3
29 جنوری 2025
قطعہ
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
میری تو آرزوئے شہادت نہ جائے گی
گر جان میں ہے جان یہ حسرت نہ جائے گی
دشمن اگرچہ کر بھی دے چھلنی وجود کو
دل سے مرے، وطن کی محبت نہ جائے گی
وطن
0
2
16
28 جنوری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
تمہیں اجازت ہے ہر ستم کی
سوا تمہارے ہے کس کی جرات
کبھی تو چھوڑے گی جان میری
یہ میری الجھن یہ میری وحشت
جرات
0
5
27 جنوری 2025
نعت
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
اگر شانِِِ اقدس میں بولے نہ یہ تو زباں میں اثر میرے کس کام کا ہے
نہیں دل کے گوشوں میں حب آپ کی تو سلام آپ پر میرے کس کام کا ہے
مرے جان و دل یہ مرا مال و زر بھی کروں گا نچھاور یہ سب آپ پر ہی
میسّر نہیں آپ کا قرب گر تو مرا مال و زر میرے کس کام کا ہے
یہاں چھوڑ کر اپنے لختِ جگر بھی سبھی اقرباء اور یہ دیوار و در بھی
وہ روزے کی جالی نہ چومی اگر تو مقدّس سفر میرے کس کام کا ہے
کس کام کا ہے
0
28
26 جنوری 2025
غزل
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
وہ جن کا محور ہے ذاتِ اقدس خدا کے بندے خدا کے موتی
جنہیں نہ ڈر ہے نہ ہیں پشیماں ملے ہیں صبر و رضا کے موتی
چلو چلو بھی سمیٹ لیتے ہیں اس سے پہلے بکھر نہ جائیں
ہیں کتنی مشکل سے ہاتھ آئے ہمارے مہر و وفا کے موتی
کسی بے غیرت نے اپنے ہاتھوں ہوس کی منڈی میں بیچ ڈالے
کسی کے ہاتھوں بنے کھلونا کسی کے شرم و حیا کے موتی
موتی
0
28
23 جنوری 2025
موزوں
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
جانے کتنے ہی غم سہہ گیا ہوں
میں ستم در ستم سہہ گیا ہوں
دشمنِ جاں بنی ہے یہ فرقت
بے رخی تو صنم سہہ گیا ہوں
فراقِ صنم
0
8
21 جنوری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
بے خوابی کی علامت ہے مری آنکھوں کی لالی
تری رنگینی کا مظہر تری آنکھوں کا سرمہ
شوخیاں
0
8
20 جنوری 2025
غزل
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
بنا اب تک نہیں پیمانہ احساسات کا دلبر
محبّت ہو کہ نفرت ہو ہے اس جھنجھٹ سے بالا تر
یوں دیوانوں کے جیسے تم یہ جذبے ناپنا چھوڑو
نہ ان چوڑی کے ٹکڑوں سے نہ بازو اپنے پھیلا کر
نہیں حاصل ہے فوقیّت کسی کو ما سوا تقوی
خدا کے ہاں برابر ہیں کوئی برتر نہ ہی کم تر
محبّت
0
31
20 جنوری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
کیوں جان لے رہی ہے یہ تشنگی مری
وہ پاس تھا تو جذبوں سے آشنا نہ تھے
تشنگی
0
8
20 جنوری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
بہت عرصہ جسے رکھا ہے سینے سے لگا کر
بڑی تسکین ملی ہو گی وہ تصویر جلا کر
وہ تصویر جلا کر
0
1
19 جنوری 2025
نعت
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
آپ کی شانِِِ اقدس میں بولے نہ گر تو زباں میں اثر میرے کس کام کا
میرے دل میں نہیں آپ کی حب اگر تو سلام آپ پر میرے کس کام کا
جان و دل، مال و زر ،اقربا آپ پر پاس میرے ہے جو سب نچھاور کروں
آپ کا قرب ہی جب میسّر نہ ہو تو مرا مال و زر میرے کس کام کا
چھوڑ کر اپنا گھر اپنے لختِ جگر جا کے بھی رب کے در جو رہوں بے ثمر
جا کے روزے کی جالی نہ چوموں اگر تو مقدّس سفر میرے کس کام کا
شانِ اقدس
0
49
19 جنوری 2025
نعت
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
سرورِ انبیا احمدِ مجتبٰی شانِ صلِّ علٰی اے حبیبِ خدا
روزِ محشر بھلا کون ہے آسرا اس خطا کار کا ایک تیرے سوا
جان و دل، مال و زر ،اقربا آپ پر پاس میرے ہے جو سب نچھاور کروں
آپ کا قرب ہی جب میسّر نہ ہو تو مرا مال و زر میرے کس کام کا
آپ سے دو جہاں میں نہ برتر کوئی سچ تو یہ آپ کا ہے نہ ہمسر کوئی
ہر کسی سے جدا آپ کی ہر ادا رب بنایا نہیں آپ سا دوسرا
مدحتِ سرکارِ مدینہ
0
16
19 جنوری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
با خدا با خدا جب وہ میرا صنم بام پر آ گیا چاندنی رات میں
ٹوٹ کر گر پڑے سب نجومِ فلک چاند شرما گیا چاندنی رات میں
متدارک مثمن سالم مضاعف
0
1
18 جنوری 2025
غزل
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
موسمِ رنگ و بو آئے
رو برو جب بھی تو آئے
کون ہے تجھ سا مری جاں
اور جتنے خوب رو آئے
میکدے میں تیرے ساقی
ایک ہم ہی با وضو آئے
جمال
1
36
17 جنوری 2025
آزاد نظم
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
خوشی کی گھڑی ہے
عجب اک سماں ہے
بچہ کوئی بوڑھا جواں ہے وہاں ہے
خوشی ان کے چہرے سے بالکل عیاں ہے
فلک پر لگی ہیں سبھی کی نگاہیں
مرا سنگ بھی چاہیں اور میں پریشاں
چاند رات
0
24
17 جنوری 2025
شعر
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
واں بزمِ یاراں عروج پر تھی سبھی ستارے تھے اک قمر بس
گھمائی میں نے چہار جانب رکی انہی پر مری نظر بس
جمال
0
1
16 جنوری 2025
غزل
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
رکھتی ہیں ہمیشہ ہی پریشان وہ یادیں
کیوں چھوڑ نہیں دیتیں مری جان وہ یادیں
مدّت ہوئی وہ شخص مجھے چھوڑ گیا ہے
تب سے ہی مرے پاس ہیں مہمان وہ یادیں
رکھتا ہے کہاں کوئی مسیحا سے عداوت
ہیں جان کی دشمن بنی نادان وہ یادیں
یادیں
0
28
16 جنوری 2025
غزل
مہر مبشّر بزمی
@Bazmi
کل گزری مری نظروں سے تحریر کسی کی
پھر گھوم گئی آنکھوں میں تصویر کسی کی
وا کر گئی ہے مجھ پہ وہ ماضی کے دریچے
شانوں پہ گری زلفِ گرہ گیر کسی کی
وہ خواب جو آنکھوں نے مری برسوں ہیں دیکھے
وہ خواب تو میرے ہیں ، ہے تعبیر کسی کی
یادیں
0
46
معلومات