Circle Image

مہر مبشّر بزمی

@Bazmi

ہیں میرے قاتل یہ تیرے تیور۔نظر کے بھالے سخن کے نشتر

میرے تو کسی کام نہیں آئی مبشر
تدبیر، بدل دیتی ہے تقدیر سنا ہے

0
3
میری تو آرزوئے شہادت نہ جائے گی
گر جان میں ہے جان یہ حسرت نہ جائے گی
دشمن اگرچہ کر بھی دے چھلنی وجود کو
دل سے مرے، وطن کی محبت نہ جائے گی

0
2
16
تمہیں اجازت ہے ہر ستم کی
سوا تمہارے ہے کس کی جرات
کبھی تو چھوڑے گی جان میری
یہ میری الجھن یہ میری وحشت

0
5
اگر شانِِِ اقدس میں بولے نہ یہ تو زباں میں اثر میرے کس کام کا ہے
نہیں دل کے گوشوں میں حب آپ کی تو سلام آپ پر میرے کس کام کا ہے
مرے جان و دل یہ مرا مال و زر بھی کروں گا نچھاور یہ سب آپ پر ہی
میسّر نہیں آپ کا قرب گر تو مرا مال و زر میرے کس کام کا ہے
یہاں چھوڑ کر اپنے لختِ جگر بھی سبھی اقرباء اور یہ دیوار و در بھی
وہ روزے کی جالی نہ چومی اگر تو مقدّس سفر میرے کس کام کا ہے

0
28
وہ جن کا محور ہے ذاتِ اقدس خدا کے بندے خدا کے موتی
جنہیں نہ ڈر ہے نہ ہیں پشیماں ملے ہیں صبر و رضا کے موتی
چلو چلو بھی سمیٹ لیتے ہیں اس سے پہلے بکھر نہ جائیں
ہیں کتنی مشکل سے ہاتھ آئے ہمارے مہر و وفا کے موتی
کسی بے غیرت نے اپنے ہاتھوں ہوس کی منڈی میں بیچ ڈالے
کسی کے ہاتھوں بنے کھلونا کسی کے شرم و حیا کے موتی

0
28
جانے کتنے ہی غم سہہ گیا ہوں
میں ستم در ستم سہہ گیا ہوں
دشمنِ جاں بنی ہے یہ فرقت
بے رخی تو صنم سہہ گیا ہوں

0
8
بے خوابی کی علامت ہے مری آنکھوں کی لالی
تری رنگینی کا مظہر تری آنکھوں کا سرمہ

0
8
بنا اب تک نہیں پیمانہ احساسات کا دلبر
محبّت ہو کہ نفرت ہو ہے اس جھنجھٹ سے بالا تر
یوں دیوانوں کے جیسے تم یہ جذبے ناپنا چھوڑو
نہ ان چوڑی کے ٹکڑوں سے نہ بازو اپنے پھیلا کر
نہیں حاصل ہے فوقیّت کسی کو ما سوا تقوی
خدا کے ہاں برابر ہیں کوئی برتر نہ ہی کم تر

0
31
کیوں جان لے رہی ہے یہ تشنگی مری
وہ پاس تھا تو جذبوں سے آشنا نہ تھے

0
8
بہت عرصہ جسے رکھا ہے سینے سے لگا کر
بڑی تسکین ملی ہو گی وہ تصویر جلا کر

0
1
آپ کی شانِِِ اقدس میں بولے نہ گر تو زباں میں اثر میرے کس کام کا
میرے دل میں نہیں آپ کی حب اگر تو سلام آپ پر میرے کس کام کا
جان و دل، مال و زر ،اقربا آپ پر پاس میرے ہے جو سب نچھاور کروں
آپ کا قرب ہی جب میسّر نہ ہو تو مرا مال و زر میرے کس کام کا
چھوڑ کر اپنا گھر اپنے لختِ جگر جا کے بھی رب کے در جو رہوں بے ثمر
جا کے روزے کی جالی نہ چوموں اگر تو مقدّس سفر میرے کس کام کا

0
49
سرورِ انبیا احمدِ مجتبٰی شانِ صلِّ علٰی اے حبیبِ خدا
روزِ محشر بھلا کون ہے آسرا اس خطا کار کا ایک تیرے سوا
جان و دل، مال و زر ،اقربا آپ پر پاس میرے ہے جو سب نچھاور کروں
آپ کا قرب ہی جب میسّر نہ ہو تو مرا مال و زر میرے کس کام کا
آپ سے دو جہاں میں نہ برتر کوئی سچ تو یہ آپ کا ہے نہ ہمسر کوئی
ہر کسی سے جدا آپ کی ہر ادا رب بنایا نہیں آپ سا دوسرا

0
16
با خدا با خدا جب وہ میرا صنم بام پر آ گیا چاندنی رات میں
ٹوٹ کر گر پڑے سب نجومِ فلک چاند شرما گیا چاندنی رات میں

0
1
موسمِ رنگ و بو آئے
رو برو جب بھی تو آئے
کون ہے تجھ سا مری جاں
اور جتنے خوب رو آئے
میکدے میں تیرے ساقی
ایک ہم ہی با وضو آئے

36
خوشی کی گھڑی ہے
عجب اک سماں ہے
بچہ کوئی بوڑھا جواں ہے وہاں ہے
خوشی ان کے چہرے سے بالکل عیاں ہے
فلک پر لگی ہیں سبھی کی نگاہیں
مرا سنگ بھی چاہیں اور میں پریشاں

0
24
واں بزمِ یاراں عروج پر تھی سبھی ستارے تھے اک قمر بس
گھمائی میں نے چہار جانب رکی انہی پر مری نظر بس

0
1
رکھتی ہیں ہمیشہ ہی پریشان وہ یادیں
کیوں چھوڑ نہیں دیتیں مری جان وہ یادیں
مدّت ہوئی وہ شخص مجھے چھوڑ گیا ہے
تب سے ہی مرے پاس ہیں مہمان وہ یادیں
رکھتا ہے کہاں کوئی مسیحا سے عداوت
ہیں جان کی دشمن بنی نادان وہ یادیں

0
28
کل گزری مری نظروں سے تحریر کسی کی
پھر گھوم گئی آنکھوں میں تصویر کسی کی
وا کر گئی ہے مجھ پہ وہ ماضی کے دریچے
شانوں پہ گری زلفِ گرہ گیر کسی کی
وہ خواب جو آنکھوں نے مری برسوں ہیں دیکھے
وہ خواب تو میرے ہیں ، ہے تعبیر کسی کی

0
46