مرے لب پہ کلفتوں کا رہا کبھی شکوہ اور گلہ نہیں
|
گو ہجوم غم رہا عزم و حوصلہ پست ہونے دیا نہیں
|
بے شک و شبہ رہ چاہ میں کوئی عذر بے جا روا نہیں
|
یہی سوچ کے ہی بہانے پوچ بنانے کو جی ہوا نہیں
|
ہو کلام سحر بیاں، ہو طرز ادا کشاں، ہو حسیں سماں
|
بھری انجمن ہو سخن دانوں کے بغیر کچھ بھی مزا نہیں
|
|