رنج و افسوس کا بھی ہے اظہار شاذ |
اپنی ہے خامیوں کا بھی اقرار شاذ |
آجکل ہو گیا حسن کردار شاذ |
ہے کٹھن پا سکے، نیک گفتار شاذ |
خود پرستی میں انساں جکڑنے لگا |
صدق دل سے کرے کوئی ایثار شاذ |
عیش و عشرت کی چلمن میں ہے مست کن |
لائق دید و تحسیں ہو شہکار شاذ |
خود سری پہنچی ہے اب لب بام تک |
قوم و ملت کا ہو حامی و غمخوار شاذ |
جاہ و حشمت کے ہے سامنے خم جبیں |
دور حاضر میں رہتے وفادار شاذ |
لہجہ ہو نرم ناصؔر، رہے موم دل |
سخت گو ہیں بہت، پر ملنسار شاذ |
معلومات