جب جب اٹھا سوال کبھی رہبری کا ہے
دل کی مٹانے تشنگی کا، تیرگی کا ہے
عقدہ کشائی سب کو پسر مرتضی ؓنے دی
یا مسئلہ ہے نور کا یا روشنی کا ہے
لہرائے گا یہ شان سے ہر سمت دیکھئے
"یہ پرچم حسینؓ بھی پرچم علیؓ کا ہے"
سینہ سپر یزیدیوں سے بے جھجک ہوا
قرباں ہوا جو دیں پہ، نواسہ ؓنبی ؐکا ہے
دشمن کے سامنے نہ کیا سر نگوں کبھی
میدان کربلا میں کٹا سر جری کا ہے
درس حسینؓ پا سکے ناصؔر یہاں اگر
اتمام فرض ہو سکے تب بندگی کا ہے

0
30