رہتے ہیں گل حسیں نگاہوں میں |
خار چھپ جاتے ہیں گلابوں میں |
مکر کے حیلہ کارگر ہوگئے |
"سچ ہے ناپید اب نصابوں میں" |
اپنی توقیر جان لو مومن |
عظمت و شان ہے بساطوں میں |
قلب میں ابھرے عزم راسخ بس |
نور پوشیدہ ہے ارادوں میں |
سامنے راہ مستقیم رہے |
ڈگمگائے قدم نہ راہوں میں |
نفس و شیطان لاکھ بہکائے |
ہو نہ پیدا خلل خیالوں میں |
برتیں ہم پاکدامنی ناصؔر |
عار محسوس ہو گناہوں میں |
معلومات