| سب پہ واجب ہے کہ انساں سے محبت کی جائے |
| دھرم کے نام پہ بالکل نہ تجارت کی جائے |
| پیار و ہمدردی، ملنساری، اخوت کی جائے |
| قوم و ملت کی دل و جان سے خدمت کی جائے |
| کیوں یہ معصوم چڑھیں بھینٹ بلی پر ہر وقت |
| "جنگ دنیا میں کہیں بھی ہو مذمت کی جائے" |
| امن و انصاف کی ہر سمت فضا قائم ہو |
| بڑھتی بدامنی مٹانے کی جسارت کی جائے |
| نرم گفتار بنے، رحم دلی اپنائیں |
| خیر خواہانہ رویوں سے عقیدت کی جائے |
| شکر کرتے ہیں وہی بچتے پشیمانی سے |
| تنگ دستی ہو مگر صبر و قناعت کی جائے |
| غازۂ کذب و ریا سے رہیں ناصؔر دور |
| حق شعاری پہ برتنے کی طبیعت کی جائے |
معلومات