رب سے بندہ کی ہو عاجزی رات دن |
ہو عمل سے عیاں بندگی رات دن |
مر کے جینا، جی کے مرنا ہے بس یہاں |
"کشمکش میں رہی زندگی رات دن" |
ایک مولی سے ہوتا ہے کہتے رہیں |
پھر یقیں میں بڑھے پختگی رات دن |
جگمگائیں گے مانند انجم اگر |
پا سکیں گے تبھی روشنی رات دن |
برطرف انقلابات سے ہو گئے |
آڑے آتی رہی بے حسی رات دن |
مقصد اولی پر ہو دل و جاں فدا |
بخت ور ہی کرے پیروی رات دن |
قوم پر جزبے ناصؔر کریں ہم فنا |
فرد ملت کی ہو، رہبری رات دن |
معلومات