ہو درد دل اشعار میں سب ارشاد
اسلوب سے کر دیں سبھوں کے دل شاد
بتلا ذرا مجھ کو ہنر ہے یا عیب
"تیری نظر نے ہی کیا ہے برباد"
خود کو مہذب کہنے والوں کیوں چپ ہو
مظلوم کی سنتے نہیں کیوں فریاد
انصاف کا ٹھیکہ کہاں ہے آسان
گرتی یہاں بس ناتواں پر افتاد
اپنی پزیرائی فقط دنیا چاہے
معصوم پر ڈھاتی ہے پر استبداد
سارے عطایا ذاتی مصرف میں لائے
پر سامنے رکھتے ہیں جھوٹے اعداد
تفریق ذات و پات کی ناصؔر چھوڑ
آؤ کریں ہم دوسروں کی امداد

0
28