جو سب کی سنتا صدا، یارحیم بس تو ہے |
بے مانگے کرتا عطا، یارحیم بس تو ہے |
سوالی تھک سکے، پر مولی تھک نہ جائے گا |
ہمیشہ در ہے کھلا، یا رحیم بس تو ہے |
بہانے ڈھونڈتی ہے جس کی مغفرت ہر دم |
کرم کا دریا روا، یا رحیم بس تو ہے |
بھنور میں جس کے سہارے ملا کنارہ ہمیں |
سفینہ پار لگا، یا رحیم بس تو ہے |
خطائیں بخش دی، ظلمت کو نور سے بدلا |
اجالا دل میں کیا، یا رحیم بس تو ہے |
تمام دنیا کو اک دن فنا نصیب ہوگی |
فقط رہے گی بقا، یا رحیم بس تو ہے |
تو آسرا ہے، یہ فریاد سن لے ناصؔر کی |
کرے جو غم کو فنا، یا رحیم بس تو ہے |
معلومات