صاحب ہوش و ہنر سب کو بناتے استاد
علم و حکمت کو دلوں میں ہے بساتے استاد
درس شائستگی سے فیض جہاں کو بخشا
زیست کی ساری اداؤں کو سکھاتے استاد
ہو ذکی یا غبی وہ رکھتے نظر یکساں ہیں
حق پرستانہ ہی انصاف جتاتے استاد
مقدرت اور لیاقت سے تراشے ہیرے
فرض ہر حال مگر کیسے نبھاتے استاد
ناز جزبوں پہ کرے سارا زمانہ ناصؔر
قوم کی دل میں کڑھن اپنے سجاتے استاد

0
24