تمام کر دی شجاعت سے کھائیاں ہم نے
ملال و رنج کی سہ لی ہیں زردیاں ہم نے
کبھی نہ غیرت و عزت پہ آنچ آنے دی
"کسی کے پاؤں پہ رکھی نہ پگڑیاں ہم نے"
نوا بلند رہی احتجاج کی ہر دم
بدن پہ کھائی ہزاروں ہیں لاٹھیاں ہم نے
رہ طلب میں گوارہ جلی کٹی بھی ہوئی
فلاح و فوز میں جھیلی ہیں گالیاں ہم نے
حصول آشتی پیوست ہو گئی دل میں
پسند اماں کے لئے کر لی تلخیاں ہم نے
کہا بہ بانگ دہل کیسے حق سر محفل
بگھاری ہیں نہ کبھی بے جا شیخیاں ہم نے
ہے قوم و خویش پہ ناصؔر یہ روح و جان فدا
نہ بے کسوں کی بھلائی ہیں سسکیاں ہم نے

0
31