چمن میں بن کے گلاب دلکش مہکنا ہوگا
ہر ایک گوشہ کو پر معطر بنانا ہوگا
سماں ہو پر کیف، پر حسیں، پرکشش سہانا
فضائے گلشن کو خوشبو سے ہی سنورنا ہوگا
بلا شبہ احتیاط راہوں میں ہے ضروری
"یہ زندگی اک سفر ہے رستہ بدلنا ہوگا"
سکون دل کاوشوں سے اپنے ہو سکے میسر
تلاش راحت میں الجھنوں سے گزرنا ہوگا
نفاق کا جڑ سے خاتمہ چاہتے ہیں گر ہم
انانیت کی روش سے پہلے مکرنا ہوگا
نہیں ہو مقصد فقط ہمارا نشاط جوئی
عظیم سونپا ہوا فریضہ سمجھنا ہوگا
سدھارنا گر معاشرت کو ہمیں ہے ناصؔر
دریدہ دہنی، مغالطہ سے نکلنا ہوگا

0
28