بہت غفلت میں گزرا وقت، حیوانی نہیں جاتی
لعیں شرماتا ہوگا پر یہ شیطانی نہیں جاتی
شرافت کو لبادہ میں چھپانا ہے ہنر مندی
قباحت خیز فتنہ جوئی، نفسانی نہیں جاتی
نظام دہر قائم ہے صداقت کے ہی بل بوتے
مسلم ہے یہ سچائی، مگر مانی نہیں جاتی
حیاداری کی دنیا میں رمق موجود ہے اب تک
"ہوس کے شور میں لیکن وہ پہچانی نہیں جاتی"
سبب رسوائی کا جو ہے اسی سے من کو بہلائے
یہی دکھڑا ستائے پھر بھی نادانی نہیں جاتی
مقدر بن گئی ناصؔر مدت سے جو پستی ہے
گریباں جھانک کر دیکھو، پشیمانی نہیں جاتی

0
29