زیست پیہم سعی سے چمکی ہے
ہر کلی دل کی خوب مہکی ہے
ہے انوکھا رواج عالم کا
"پانی جلتا ہے آگ بہتی ہے"
پڑ گیا قفل کیوں زبانوں پر؟
احتشامی کا رعب حاوی ہے
عذر بیجا ہے ضبط کا غافل
سرد مہری کی بس نشانی ہے
کم نصیبی سے احتراز کریں
چال صیاد کی پرانی ہے
خود سری ہے سبب اجڑنے کا
ہر طرف پھیلی بے نشاطی ہے
کیوں نہ حاصل عروج ہو ناصؔر
من میں گر جزبہ انقلابی ہے

0
15