جینے کی لگن، فکر نہ تھی موت و فنا کی
رغبت نہ تھی اعزاز کی حشمت کی متا کی
راہ فی سبیل اللہ میں قربان کیا سب
بے لوث عمل سارے، نہ کچھ حرص جزا کی
منشائے خداوندی مقدم رہا ہر دم
"مورت ہیں حسینؓ ابن علیؓ صبر و رضا کی"
ناناؐ کی شریعت پہ گزند آنے نہ دی کچھ
خدمت کی پسر مرتضؓی نے دین خدا کی
منصب کا جنوں کھوکھلی بنیادوں پہ رہتا
مبہوت ہوئے دیکھ جواں مردی شہاؓ کی
ہر حال وفاداری کو ناصؔر ہے برتنا
تاحشر پکارے یہ صدا کرب و بلا کی

0
27