جینا ہے بس مسافر بن کے ہی اس جہاں میں
ہر حال غوطہ زن رہنا بحر بے کراں میں
تھک ہارنا کبھی فطرت میں نہیں رہا پر
"ڈھونڈوں میں کیسے اس کو رہتا ہے آسماں میں"
ایثار نفس کے گر جذبات ہو اجاگر
پائے مزاج پھر تسکیں بخش بوستاں میں
تعمیل حکم ابراھیمؑ نے کیا مکمل
فرزندؑ، زوجہؑ کو چھوڑا مولیﷻ کی اماں میں
ہے شان بے نیازی، ہے ذات بے مثالی
کاری گری جھلکتی ہے اس کی ہر سماں میں
فرصت ملے جو ناصؔر، صفحات کو پلٹنا
عبرت چھپی ہوئی ہے ماضی کی داستاں میں

0
23