تیرے لئے وطن ہے سجا، پندرہ اگست
خرد و کلاں بھی جھوم اٹھا، پندرہ اگست
پرچم کشا ہر ایک بنا، پندرہ اگست
منظر بڑا کشیدہ ہوا، پندرہ اگست
قربان ملک پر کریں گے تن من اور دھن
سارے ہیں جان و دل سے فدا، پندرہ اگست
ہر سمت گیت رستگی کے گائے جا رہے
شیریں یہ نغمے تیری عطا، پندرہ اگست
رفعت جہاں میں ہوگی فلک پایہ اے علم
لہرائے گا ترنگا سدا، پندرہ اگست
تاریکیوں کے ابر گھنے چھٹ گئے ہیں سب
ماحول میں ہے نور و ضیا، پندرہ اگست
ہندوستاں بے حد ہمیں ناصؔر عزیز ہے
ہر حال ہم نبھائیں وفا، پندرہ اگست

0
20