تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
humayun raja
@azadraj
خود سے باہر نکل رہا ہوں میں
2 دسمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تغیر کی یہ دنیا ہے کہ میں بھی ہوں مکیں اس کا
یقینی بےیقینی میں بھی رہتا ہے یقیں اس کا
یہ سامانِ سفر اتنا میں باندھوں کس لئے جاناں
کہ کتنا دور جانا ہے بھروسہ کچھ نہیں اس کا
بناؤں کیا سجاؤں کیا یہ مٹی کے بتوں کو میں
تخیل نے ہی رہنا ہے کہ ہو چہرہ حسیں اس کا
تغیر کی یہ دنیا ہے کہ میں بھی ہوں مکیں اس کا
1
1
1 دسمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھ پہ موسم کا اثر کچھ بھی نہیں
ہو نہ تیری تو خبر کچھ بھی نہیں
مجھ سے ملنے کا کوئی عہد تو کر
ورنہ یہ سوزِ جگر کچھ بھی نہیں
تیری یادوں پہ ہی جینا ہے مجھے
ورنہ میرا تو بسر کچھ بھی نہیں
مجھ پہ موسم کا اثر کچھ بھی نہیں
0
5
30 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
اس ہجر میں وہ ہجر کا سا وہ مزا نہیں
ملنی جو تھی وہ عشق میں یہ وہ سزا نہیں
اب دوریاں بھی تجھ سے تو بے تاب نا کریں
اب ملنے کی بھی دیتا ہوں تجھ کو صدا نہیں
مجبوریاں ہیں کون سی ایسے بدل گیا
کرتا ہے جو تو ظلم وہ تیری ادا نہیں
اس ہجر میں وہ ہجر کا سا وہ مزا نہیں
0
7
29 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
جو تجھ سے ملن کی دعا میں نے کر دی
محبت میں تیری خطا میں نے کر دی
کہ خود سے ہی بیگانہ ہونا تھا یوں جو
ترے عشق کی ابتدا میں نے کر دی
یوں بسنا تھا دنیا میں تیری جو میں نے
کہ ساری خدائی خفا میں نے کر دی
جو تجھ سے ملن کی دعا میں نے کر دی
0
12
29 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم سے وہ اجتناب کرتے ہیں
وہ حقیقت کو خواب کرتے ہیں
عشق ہے داستاں فناؤں کی
پھر بھی خانہ خراب کرتے ہیں
مبتلا جو بھی عشق میں ہو گا
اسکو زیرِ عتاب کرتے ہیں
ہم سے وہ اجتناب کرتے ہیں
1
10
28 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
اگرچہ لبوں تک یہ آیا بہت ہے
غمِ دل کو ہم نے چھپایا بہت ہے
کہ کندھن بنانا تھا ہم نے بھی اسکو
ترے عشق میں دل جلایا بہت ہے
کہ ہم نے وفا کا بھی دامن نہ چھوڑا
کہ طوفاں بھی راہوں میں آیا بہت ہے
اگرچہ لبوں تک یہ آیا بہت ہے
0
5
28 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
دور رہ کر جو تُو نے دئے مجھ کو غم
ہم نے دیکھا کہاں تھا یہ طرزِ ستم
ہر نیا زخم تو نے لگایا ہمیں
ہر نئے سوز سے آشنا اب ہیں ہم
ہے فقط تیری چاہت کے ہی یہ سبب
غم خوشی کی جو تفریق ہے اب ختم
دور رہ کر جو تُو نے دئے مجھ کو غم
0
9
28 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کوئی بنیاد رکھتے ہیں کسی بھی پھر فسانے کی
چلو کر لیں کوئی تدبیر ہم خود کو جلانے کی
کہ میرے پرسکوں پانی میں آ جائے تلاطم پھر
کہ لہروں میں ہو پیدا پھر سے خواہش سر اٹھانے کی
کریں تعمیر ہم مل کر محل کوئی خیالوں کا
کریں تدبیر اسکو وعدوں قسموں سے سجانے کی
کوئی بنیاد رکھتے ہیں کسی بھی پھر فسانے کی
0
5
25 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کہ میرے بعد تجھے چاہتوں کی پیاس ملے
تو دیکھتی رہے کوئی نہ تجھ کو پاس ملے
کمال ہو کہ تو لوٹے مجھے تلاش کرے
نگر نگر تو پھرے اور تجھے بھی یاس ملے
تو بھی بتا نہ سکے زخمِ دل کسی کو کبھی
کہ میرے بعد تجھے زخم ایسا خاص ملے
کہ میرے بعد تجھے چاہتوں کی پیاس ملے
0
10
24 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
چلو کہ پھر سے نیا رازداں بنا لیں ہم
نئی زمین نیا آسماں بنا لیں ہم
کہیں تلاش کریں ہم نئے زمانوں کو
نئے سرے سے کوئی داستاں بنا لیں ہم
تجھے نکال کے اپنے وجود سے ہم بھی
شجر نئے پہ کوئی آشیاں بنا لیں ہم
چلو کہ پھر سے نیا رازداں بنا لیں ہم
0
13
24 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
دور رہ کر بھی مجھ سے سنبھل جائیں گے
آپ کا کیا پتا تھا بدل جائیں گے
وہ جہاں سے مرے جو نکل جائیں گے
سارے سورج عنایت کے ڈھل جائیں گے
تیرے جیسا ملے گا نہ کوئی ہمیں
ہم سے بہتر کئی تجھ کو مل جائیں گے
دور رہ کر بھی مجھ سے سنبھل جائیں گے
0
14
23 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
دھیرے دھیرے ہوا پر یہ کیا ہو گیا
ہم میں تم میں یہ کیوں فاصلہ ہو گیا
اس تعلق میں ہم نے فنا ہونا تھا
کیوں ہمارا تعلق فنا ہو گیا
نام تیرا میں لیتا تھا اتنی جگہ
ہوتے ہوتے تو حرفِ دعا ہو گیا
دھیرے دھیرے ہوا پر یہ کیا ہو گیا
1
9
22 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
میرے دل کی سختیوں میں میں کہاں شامل رہا
سخت جانی میں کمالِ دوستاں شامل رہا
گرچہ تجھ پر تھا یقیں مجھکو اے میرے ہمسفر
راستے میں لٹنے کا پھر بھی گماں شامل رہا
شکوہ میرا دشمنوں سے اب تو بنتا ہی نہیں
میری بربادی میں میرا مہرباں شامل رہا
میرے دل کی سختیوں میں میں کہاں شامل رہا
0
13
19 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
اے زندگی تو مل مجھے ہے کیوں یونہی رکی ہوئی
اگل بھی دے وہ راز بھی وہ بات بھی چھپی ہوئی
میں دیکھ لوں یہ رخ ترا میں بات کو سمجھ تو لوں
کہ جنبشِ نظر تو ہو جو کب سے ہے رکی ہوئی
اے زندگی قریب آ نہ دور جا مجھے دکھا
وہ سوزِ غم کی لذتیں جو وصل کی خوشی ہوئی
اے زندگی تو مل مجھے ہے کیوں یونہی رکی ہوئی
0
15
19 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تصور میں وہ رہتی ہے بناتی ہے وہ تصویریں
عجب ہے یاد تیری بھی جو پہناتی ہے زنجیریں
مری خاموشیوں کی بھی زباں تجھ کو پکارے ہے
کہ لے کے تجھ کو چلتی ہیں مری ساری ہی تقریریں
قلم جب بھی اٹھاتا ہوں کہیں کچھ بھی جو لکھنا ہو
تجھے پکڑے ہی رہتی ہیں نکلتی ہیں جو تحریریں
تصور میں وہ رہتی ہے بناتی ہے وہ تصویریں
0
15
18 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
محبت مری تو بس اک امتحاں ہے
تمھیں چاہنا بھی تو کارِ رواں ہے
کبھی یہ ہے ظالم کبھی مہرباں ہے
کبھی پیری ہے یہ کبھی یہ جواں ہے
کہ باہر جو رہ کے سمجھ میں نہ آئے
کہ بستا الگ ہی جو اس کا جہاں ہے
محبت مری تو بس اک امتحاں ہے
0
15
16 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
جو ستم مجھ پہ روا رکھا ہے
مجھ سے کیا مجھ کو بنا رکھا ہے
ہم نگہبانی کریں گے اس کی
دل میں جو کارِ وفا رکھا ہے
جیسے انعام کوئی ملنا ہو
مجھ پہ جو ظلم اٹھا رکھا ہے
جو ستم مجھ پہ روا رکھا ہے
0
12
14 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تم سے ملنا کبھی اتنا بھی تو دشوار نہ تھا
جیسا اب ہوں کبھی اتنا بھی تو بیمار نہ تھا
خود پہ طاری ہے کیا ہم نے جفاؤں کو تری
ایسا مہلک تو کبھی بھی یہ ترا وار نہ تھا
میرا جینا بھی مجھے ایسے لگے جینا نہیں
زندگی سے کبھی ایسے بھی تو دوچار نہ تھا
تم سے ملنا کبھی اتنا بھی تو دشوار نہ تھا
0
15
13 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تُو جو رکھتا ہے ہنر خوب ستانے والا
ہم بھی رکھتے ہیں جگر سوز کمانے والا
تو نے اپنائی ہیں کب سے یہ ستم کی رسمیں
کون آتا ہے تجھے راہ دکھانے والا
تم کو معلوم نہ ہو گا کہ ہمیں صدمہ ہے
ہم نے دل پایا نہیں اشک بہانے والا
تُو جو رکھتا ہے ہنر خوب ستانے والا
0
17
13 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ستمگری کا تماشا لگائے رکھتے ہو
مجھے کیوں اپنا نشانہ بنائے رکھتے ہو
ارادہ کیا ہے تمھارا کہ چاہتے کیا ہو
زمین ساری جو سر پر اٹھائے رکھتے ہو
سزاؤں میں بھی سزا سخت دیتے ہو مجھ کو
رقیب سامنے میرے بلائے رکھتے ہو
ستمگری کا تماشا لگائے رکھتے ہو
0
19
12 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھ سے نا ملنے کے وعدے پہ تو قائم رہنا
کون سے رشتے کو میسر یہاں دائم رہنا
تو نے بھی مجھ سے محبت جو کی شرطوں شرطوں
تم نے سیکھا ہے کہاں مجھ سے یوں باہم رہنا
جانے یہ کون سی منزل کا پتہ دیتے ہیں
سارے اوقات میں تیرے یہ عزائم رہنا
مجھ سے نا ملنے کے وعدے پہ تو قائم رہنا
0
15
7 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تبدیل ہوا تیرا یہ اندازِ تخاطب
باتیں جو کرے مجھ سے نہیں تھا میں مخاطب
سمجھا رہا تھا مجھ کو اشاروں سے ارادے
بس دیر ہوئی مجھ سے نہ سمجھا میں مطالب
ایسا کیا ہے حال جو چہرے کا کہ مجھ کو
سب پوچھتے تھے حال جو ملتے تھے اقارب
تبدیل ہوا تیرا یہ اندازِ تخاطب
0
17
5 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
اپنے غم سے میں کنارہ کر لوں
اب خوشی پر میں گزارا کر لوں
تیرا غم تیرا پتہ دے مجھ کو
غم کو رخصت کا اشارہ کر لوں
بن ترے دنیا بھی کیسی ہو گی
بن ترے اس کا نظارہ کر لوں
اپنے غم سے میں کنارہ کر لوں
0
11
5 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
بات ایسی تو نہ تھی تم نے بڑھائی جیسے
یہ بھی کیا شانِ وفا ہے جو نبھائی جیسے
تم مرے شوق کی تحقیر کئے جاتے ہو
پیار کی ہم سے کراتے ہو گدائی جیسے
تھے رقیبوں سے مراسم جو چھپائے تم نے
ہر کہانی بھی سبھی جھوٹ بنائی جیسے
بات ایسی تو نہ تھی تم نے بڑھائی جیسے
0
21
3 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ میرے خدوخال کے نشان مٹ گئے
مکین مٹ گئے اور اب مکان مٹ گئے
جو دھول میں ہے چھپ گئی یہ میری ذات بھی
کھڑے تھے سر پہ جو وہ آسمان مٹ گئے
جو لوگ جانتے مجھے تھے سب کہاں گئے
وہ تھے جو اپنے سارے قدر دان مٹ گئے
وہ میرے خدوخال کے نشان مٹ گئے
1
13
3 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
عادتیں تو کمال رکھنی ہیں
رنجشیں بھی سنبھال رکھنی ہیں
عشق کے سلسلے میں بھی ہم نے
مشکلیں ہی تو پال رکھنی ہیں
اب تو یہ عہد کر لیا ہم نے
خواہشیں بھی بحال رکھنی ہیں
عادتیں تو کمال رکھنی ہیں
1
19
3 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
پھر کوئی جستجو نہیں ہوتی
تم سے جو گفتگو نہیں ہوتی
غم کا پودا نہ ہو جو دل میں تو
پھر کوئی رنگ و بو نہیں ہوتی
نقش جتنا بناؤں تجھ جیسا
تو کبھی ہو بہو نہیں ہوتی
پھر کوئی جستجو نہیں ہوتی
1
13
3 نومبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
رازِ دل مجھ کو وہ اب ایسے بتانے آئے
جیسے احسان کوئی مجھ کو جتانے آئے
وہ بھی کیا وقت تھا آسانیاں تھیں ملنے کی
اب ملاقات کے مشکل یہ زمانے آئے
وحشتوں نے ہیں جو ڈالے یہ بھیانک ڈیرے
دل میں اک بار کوئی جشن منانے آئے
رازِ دل مجھ کو وہ اب ایسے بتانے آئے
1
11
28 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
اک تلخ حقیقت تھی بھلاتا بھی نہیں ہوں
پھر دیپ محبت کا جلاتا بھی نہیں ہوں
اس وصل کی یادیں بھی ستاتی ہیں اگرچہ
یادوں سے تری دور میں جاتا بھی نہیں ہوں
اب دور ترے وصل کا آتا بھی نہیں ہے
اور ہجر کا میں ساز بجاتا بھی نہیں ہوں
اک تلخ حقیقت تھی بھلاتا بھی نہیں ہوں
0
22
27 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تنہائیوں کے ڈر سے تنہا رہا ہوں میں
ان چاہتوں کے در سے سہما رہا ہوں میں
بنتا رہا ہوں گنجل سوچوں کی راہ پر
ان عادتوں میں اپنی سادہ رہا ہوں میں
بربادیوں کا میری کچھ بھی رہا سبب
خود سے گلے ہی سارے کرتا رہا ہوں میں
تنہائیوں کے ڈر سے تنہا رہا ہوں میں
1
26
27 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
شاید وہ میرے شوق کی شدت نہیں رہی
اس کی ادا میں یا تو وہ حدت نہیں رہی
یا دیکھنے کا میرا وہ انداز کھو گیا
یا اس کو اب وہ ہم سے محبت نہیں رہی
اس دور میں عجب ہے وفاؤں کو پالنا
کیوں میرے سوچنے میں وہ جدت نہیں رہی
شاید وہ میرے شوق کی شدت نہیں رہی
1
20
26 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تشہیرِ تعلق نے دیا کچھ بھی نہیں ہے
اک درد سا ہے اور ملا کچھ بھی نہیں ہے
اس سوچ میں رہتا تھا تلاطم جو ہمیشہ
وہ سوچ بیاباں کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
ہر چیز بناوٹ تھی تعلق میں وہ تیرے
وہ وقت کی باتیں تھیں وفا کچھ بھی نہیں ہے
تشہیرِ تعلق نے دیا کچھ بھی نہیں ہے
0
22
20 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
جا رہا ہے کس طرف زندگی کا یہ سفر
منزلوں سے بے خبر راستے بھی بے اثر
کیا عجب ہے سلسلہ اسکی بے ثباتی کا
وقت یہ ہے مختصر آج اِدھر تو کل اُدھر
وقت کے حسابوں کا فلسفہ الگ ہی ہے
لمحے سوچنے میں ہی صدیاں جو گئیں گزر
جا رہا ہے کس طرف زندگی کا یہ سفر
0
27
19 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
آنکھوں میں جو بادل ہے برستا بھی نہیں ہے
سانسوں کا جو آنچل ہے سرکتا بھی نہیں ہے
ہر وقت سلگتی ہے یہ خواہش کی اذیت
بجھتا بھی نہیں شعلہ بھڑکتا بھی نہیں ہے
کس آگ میں جھونکا ہے تری دید نے مجھکو
یہ وقت رکا ہے کہ گزرتا بھی نہیں ہے
آنکھوں میں جو بادل ہے برستا بھی نہیں ہے
0
26
19 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ستمگری کا تماشا لگائے رکھتے ہو
مجھے کیوں اپنا نشانہ بنائے رکھتے ہو
ہے اور کام بھی تیرا کہ جو تو کرتا ہو
یا دل پہ تاک مرے ہی لگائے رکھتے ہو
کہ ایک لفظ محبت جہاں نہ ملتا ہو
ہے کیسا گیت جو مجھ کو سنائے رکھتے ہو
ستمگری کا تماشا لگائے رکھتے ہو
0
20
16 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھے اپنے تخیل میں جگہ کچھ دے کے دیکھو تم
کہ اپنے میرے بندھن کو گرہ کچھ دے کے دیکھو تم
مجھے کب مار سکتے ہیں حوادث اس زمانے کے
کہ اپنی باتوں سے بس حوصلہ کچھ دے کے دیکھو تم
میں جینے کے لئے تو پھر سے ہو جاؤں گا راضی بھی
کہ منزل کا مری بس آسرہ کچھ دے کے دیکھو تم
مجھے اپنے تخیل میں جگہ کچھ دے کے دیکھو تم
0
19
16 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
یارو جینے کے لئے بس اک تلاطم چائیے
راستہ بھی مجھ کو تھوڑا ویسے مبہم چائیے
یہ متاعِ غم نشانِ زیست دیتا ہے مجھے
جو غموں سے جھولی بھر دے ایسا حاتم چایئے
بےسکونی کی وجہ ہے یہ سکونِ زندگی
خواہشوں کا سوگ ہو مجھکو بھی ماتم چائیے
یارو جینے کے لئے بس اک تلاطم چائیے
0
29
14 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھے تیری باتوں پہ پورا یقیں ہے
مگر وسوسہ دل میں رہتا کہیں ہے
یہ صورت کسی تجھ کو بھولا نہیں ہے
مراا دل محبت کا تیری امیں ہے
ہے رہتا جو دنیا میں اپنی مگن وہ
کہ اس کے بنا جان جانِ خزیں ہے
مجھے تیری باتوں پہ پورا یقیں ہے
0
25
14 اکتوبر 2024
نظم
humayun raja
@azadraj
جانے کیوں تو نے مجھے ایسے بھلا رکھا ہے
جیسے پتھر سا کوئی دل پہ سجا رکھا ہے
میں نے در اپنا ہمیشہ ہی کھلا رکھا ہے
ٰدل کی تختی پہ ترا نقش بنا رکھا ہے
تیرے اندازِ ستم سے بھی ہے رغبت مجھ کو
تیری ہر چیز سے رکھنی ہے محبت مجھ کو
جانے کیوں تو نے مجھے ایسے بھلا رکھا ہے
0
41
13 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
حادثوں کی دنیا میں حادثہ نہیں کوئی
ساتھ ہے ترا تو پھر سانحہ نہیں کوئی
شام ہو سویرا ہو رات ہو اندھیرا ہو
موسموں کا ہم کو تو مسئلہ نہیں کوئی
ذائقہ کوئی بھی ہو شربتی سا لگتا ہے
تو نہ ہو مری جاں تو ذائقہ نہیں کوئی
حادثوں کی دنیا میں حادثہ نہیں کوئی
0
36
12 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
دے رہا ہے کون کس کو یہ سزا اندر مرے
ایک شورِ بدتمیزی ہے بپا اندر مرے
دل یہ چاہے ڈال دوں میں پشت پر تہذیب کو
سن لوں آئے جو بغاوت کی صدا اندر مرے
وار پیچھے سے کسی نے کر دیا ہو گا کہ جو
شخص ایسے ہی نہیں بیٹھا خفا اندر مرے
دے رہا ہے کون کس کو یہ سزا اندر مرے
0
33
12 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم تو کرتے چلے جائیں گے یہ سفر
ویسے بھی اب نہیں ہے کوئی اپنا گھر
آشیاں جو زمانہ اڑا لے گیا
تنکا تنکا گیا ہے یہاں جو بکھر
سب ہی باتیں یہاں آمنے سامنے
کوئی کرتا نہیں پھر کسی کا ذکر
ہم تو کرتے چلے جائیں گے یہ سفر
0
20
12 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہے عجب بات کہ تو نے ہے گزارا ہم کو
زندگی تیرے رویے نے ہے مارا ہم کو
ہم نے جس شوقِ تمنا سے تجھے دیکھا تھا
تو نے اپنوں کی طرح کب ہے پکارا ہم کو
وہ جو تحلیل ہوا تجھ میں زمانہ پہلے
وہ کبھی مل نہ سکا شخص ہمارا ہم کو
ہے عجب بات کہ تو نے ہے گزارا ہم کو
0
26
12 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہو چکا ہے شوق پورا ان سہاروں سے مجھے
اب نکلنا ہے محبت کے حصاروں سے مجھے
بیچ لہروں ورد کرنے دے فنا کا تو مجھے
خوف آتا ہے محبت کے کناروں سے مجھے
رہبری بھی ہونگے کرتے اور لوگوں کے لئے
کیا کوئی امید ہو گی ان ستاروں سے مجھے
ہو چکا ہے شوق پورا ان سہاروں سے مجھے
0
21
11 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کیسے بنیں گی دلکش اپنی کہانیاں سی
رہتی ہیں خود سے مجھ کو کچھ بدگمانیاں سی
کیسے گزر گئے وہ لمحے عروج کے سب
آئی تھیں مجھ پہ بھی تو میری جوانیاں سی
وہ گفتگو کے جھرنے جادو سا تھے جو کرتے
جانے کہاں گئی ہیں اپنی روانیاں سی
کیسے بنیں گی دلکش اپنی کہانیاں سی
0
21
9 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ربط کا یوں ٹوٹنا ہے حادثہ میرے لئے
کیوں بچا دنیا میں ہے دردِ جفا میرے لئے
لے کے آتی تیری خوشبو جو مرے چاروں طرف
کاش چل جاتی کہیں ایسی ہوا میرے لئے
عشق تیرے نے جنوں سے آشنا تو کر دیا
بن گئی ہے جان لیوا یہ خطا میرے لئے
ربط کا یوں ٹوٹنا ہے حادثہ میرے لئے
0
26
6 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
جو سوچ تھی خیال تھا وہ سب ہی خواب ہو گیا
غضب کیا جو تجھ کو یوں میں دستیاب ہو گیا
وہ ٹھیک تھا فراق ہی وہ ٹھیک تھیں سو دوریاں
وہ لذتِ وصال میں تو سب خراب ہو گیا
وہ قربتوں کے شوق میں سناؤں کیا میں حالِ دل
وہ شوقِ دید و وصل میں جو میں جناب ہو گیا
جو سوچ تھی خیال تھا وہ سب ہی خواب ہو گیا
0
16
6 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
حال جو یہ بے حال ہے میرا
تجھ سے ملنا محال ہے میرا
بے وفائی ترا ہنر ٹھہرا
وفا کرنا کمال ہے میرا
کتنا تم امتحاں میں ڈالو گے
تجھ سے جائز سوال ہے میرا
حال جو یہ بے حال ہے میرا
0
17
5 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
عشق تیرے نے سنوارا مجھ کو
درد تیرا ہے سہارا مجھ کو
ہے ملاقات بھی دلکش تیری
ہجر تیرے نے نکھارا مجھ کو
چند لمحے ہی تو مانگے ہونگے
لے گیا سارے کا سارا مجھ کو
عشق تیرے نے سنوارا مجھ کو
0
16
5 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
غم کی آتش میں پل رہا ہوں میں
دیکھ مجھ کو کہ جل رہا ہوں میں
ہجر کا ہی تو شاخسانہ ہے
لحظہ لحظہ پگل رہا ہوں میں
نقش اپنے رہے نہیں اپنے
کیسے کیسے بدل رہا ہوں میں
غم کی آتش میں پل رہا ہوں میں
0
25
5 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ترا اقرار کرنا بھی تو کچھ انکار جیسا ہے
یہ کیسا پیار ہے تیرا جو کچھ کچھ پیار جیسا ہے
ترے ملنے سے بھی تجھ سے مرا ملنا نہیں ہوتا
کہ تیرا بولنا مجھ سے عدم گفتار جیسا ہے
کچھ اس کو نام تو دے جو مرے تو ساتھ رہتا ہے
کہ ہے یہ رسمِ دنیا یا کوئی بیوپار جیسا ہے
ترا اقرار کرنا بھی تو کچھ انکار جیسا ہے
0
26
5 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
محبت کا صلہ کچھ بھی میں تم سے مانگتا کب ہوں
فنا اپنی میں تجھ سے میں امیدیں باندھتا کب ہوں
ہو محرم تم شناسا تم مری سوچوں کا محور تم
مری دنیا میں تیرے بن کسی کو جانتا کب ہوں
تری خواہش مقدم ہے مجھے خود سے بھی اے جاناں
ترے آگے تو خود کی بھی کوئی میں مانتا کب ہوں
محبت کا صلہ کچھ بھی میں تم سے مانگتا کب ہوں
0
19
4 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کوئی ایسا اشارہ دے
خدا مجھ کو کنارہ دے
کوئی دکھ پھر خدارا دے
جو مجھ کو کچھ سہارہ دے
جو میرے ان خیالوں کو
نیا اک پھر شرارہ دے
کوئی ایسا اشارہ دے
0
22
4 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
گلہ شکوہ شکایت ہے
یہ جو تیری محبت ہے
یہ تیری سوچ میں ہے کیوں
بری ہر میری عادت ہے
وہ میرا بولنا سننا
نقائص سے عبارت ہے
گلہ شکوہ شکایت ہے
0
21
4 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
سنبھلتے کرتے سنبھل گیا میں
تری محبت میں ڈھل گیا میں
جلائے مجھ کو نہ آگ اب تو
کہ اتنی دفعہ جو جل گیا میں
نہ آنکھ روئے نہ دل جلے اب
کہ دیکھ لو اب بدل گیا میں
سنبھلتے کرتے سنبھل گیا میں
0
21
3 اکتوبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ساتھ تیرے جو میں سفر میں رہا
زندگی بھر میں اک پہر میں رہا
ہوش میں تو کبھی رہا ہی نہیں
جو رہا میں ترے سِحر میں رہا
جب ترے ساتھ آشنا بھی نہ تھا
پھر بھی تیرے ہی میں اثر میں رہا
ساتھ تیرے جو میں سفر میں رہا
1
23
28 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
عشق میں فناء کا انتخاب کر لیا
ناخدا کے قرب سے اجتناب کر لیا
ہم نے اپنا ایک الگ ہی نصاب کر لیا
عشق کا حساب جو بے حساب کر لیا
پھر کسی سراب کی سمت میں نہ جاؤں گا
عہد تجھ سے دوریوں کا جناب کر لیا
عشق میں فناء کا انتخاب کر لیا
0
29
22 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
دل کا یہ حال میں اب تم پہ عیاں کیسے کروں
اپنے لفظوں کو میں اب شعلہ بیاں کیسے کروں
مجھ کو تاثیرِ سخن کا بھی تو اک مسئلہ ہے
اپنی گفتار میں لفظوں کو جواں کیسے کروں
تری یادوں سے ہی رہتی ہے جو آنگن میں بہار
بھول کر ان کو میں اب اپنی خزاں کیسے کروں
دل کا یہ حال میں اب تم پہ عیاں کیسے کروں
1
2
34
22 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ ربط جو تھا سانس کا وہ ربط بھی گنوا دیا
وہ تم نے میرے شوق کا ہر آشیاں جلا دیا
جو مجھ سے تھا تُو منسلک تو منسلک نہ رہ سکا
وہ مشترک جو ہم میں تھا وہ سب ہی کچھ بھلا دیا
خیال تیرے میں وہ ہم جو جھومتے تھے ہر سمے
وہ جاگتے خیال کو تو ہم نے اب سلا دیا
وہ ربط جو تھا سانس کا وہ ربط بھی گنوا دیا
0
24
21 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ منزلیں کہاں پہ ہیں وہ راستے کدھر گئے
یوں ڈھونڈتے تجھے رہے جہاں جہاں جدھر گئے
ؤہ ہم تو تیری سوچ میں لگے رہے ہیں روز و شب
یہ لوگ کہتے ہیں ہمیں کہ اب کے ہم سدھر گئے
دقیق یہ سفر رہا جو مشکلوں سے طے ہوا
وفا تو تجھ سے کر گئے یوں جان سے مگر گئے
وہ منزلیں کہاں پہ ہیں وہ راستے کدھر گئے
0
30
21 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
دعائیں بت کہاں سنتے صدائیں بت کہاں سنتے
ہیں پتھر سے بنے سارے یہ آہیں بت کہاں سنتے
فقط یہ خود کو بہلانے کو ہے یہ کام بس اچھا
وگرنہ علم ہے ہم کو ندائیں بت کہاں سنتے
فقط یہ ظلم ہے جو خود پہ ہے ہم نے روا رکھا
یہ ہے اک خود کلامی سی وفائیں بت کہاں سنتے
دعائیں بت کہاں سنتے صدائیں بت کہاں سنتے
0
24
17 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
میں بھی نکلا تھا کہیں عشق کمانے کے لئے
دل کے آنگن میں کوئی دیپ جلانے کے لئے
ہو گئے اب وہ پرانے جو ملے زخم مجھے
پھر ہوں تیار نئے دوست بنانے کے لئے
کر دو افکار کی ترتیب سے بیگانہ مجھے
دل میں اک سوز کہیں پھر سے جگانے کے لیے
میں بھی نکلا تھا کہیں عشق کمانے کے لئے
1
2
65
17 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
آنکھوں میں میری نیند نہ آئے ہے رات بھر
بس یاد تیری مجھ کو ستائے ہے رات بھر
کل ہاتھ میرے ہاتھ پہ تھا رکھ دیا تو نے
اب لمس تیرے ہاتھ کا آئے ہے رات بھر
جادو سا تیری مست نگاہی نے کر دیا
ماحول بیخودی کا بنائے ہے رات بھر
آنکھوں میں میری نیند نہ آئے ہے رات بھر
0
33
17 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
بخت اپنے ہیں کہاں تجھ کو یوں پانے والے
زیست کے دکھ ہیں کہ اندر سے جلانے والے
کیسے بکھرا ہے خیالوں کا تسلسل میرا
کیسے سب چھوڑ گئے ساتھ نبھانے والے
اپنے دامن میں ہے کانٹوں کا بسیرا اب تو
ہو گئے مجھ سے جدا باغ لگانے والے
بخت اپنے ہیں کہاں تجھ کو یوں پانے والے
0
34
16 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
آؤ دیکھو کہ بکھرتے ہیں کیسے
ہجر میں ترے ہم مرتے ہیں کیسے
تم کبھی ترے پروانوں کو دیکھو
تیرے شوق میں جلتے ہیں کیسے
تیرے عشق کی بس اوڑھ کے چادر
خارزاروں میں یہ چلتے ہیں کیسے
آؤ دیکھو کہ بکھرتے ہیں کیسے
0
22
16 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہ مرے شہر ہوئے شہرِ خموشاں
نہ بچا گل نہ رہا کوئی گلستاں
وہ ترا عہدِ حسیں جو ہو گیا گم
نہ ترا وصل نہ کوئی شبِ ہجراں
نہ وہ راتوں کی طوالت وہ مرا غم
نہ مری آنکھ نہ آنسو نہ دل و جاں
ہ مرے شہر ہوئے شہرِ خموشاں
0
25
16 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ تری برسات اب نہیں ہوتی
تجھ سے ملاقات اب نہیں ہوتی
گفتگو تجھ سے ہوتی ہے میری
ویسے کوئی بات اب نہیں ہوتی
تیرا تخیل ہوتا تھا شب بھر
ویسی کوئی رات اب نہیں ہوتی
وہ تری برسات اب نہیں ہوتی
0
28
16 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
زادِ راہ جو تھا وہ سب قلیل کر دیا
عشق نے تو درد میرا طویل کر دیا
اجنبی تھا ہمسفر زندگی کی راہ میں
وقت نے وہ شخص میرا کفیل کر دیا
وصل کے جو لمحے تھے ہو گئے ہیں خواب سب
مجھ کو تیرے ہجر نے اب علیل کر دیا
عشق نے تو درد میرا طویل کر دیا
0
27
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ طلب تیری جو تھی وہ اب بھی ہے
جاں بلب میری جو تھی وہ اب بھی ہے
بھول سکتا ہوں میں کیسے تجھ کو اب
تو سبب جینے کا تھی وہ اب بھی ہے
تیری شرطوں پر محبت کیا کروں
میری شب تیری جو تھی وہ اب بھی ہے
وہ طلب تیری جو تھی وہ اب بھی ہے
0
23
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
پکار وہ تڑپ جواں کہاں چلی گئی ہے سب
وہ چاہتوں کی داستاں کہاں چلی گئی ہے سب
وہ خواب تھا خیال تھا کہ خوشنما سا جال تھا
لگن تھی وہ جو جانِ جاں کہاں چلی گئی ہے سب
سخن ترا تھا اک کمال لازوال ادا تری
وہ اب یہاں تو اب وہاں کہاں چلی گئی ہے سب
پکار وہ تڑپ جواں کہاں چلی گئی ہے سب
0
20
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم میں جھگڑے کی وجہ کچھ بھی نہیں
قربتوں نے بھی دیا کچھ بھی نہیں
تجھ سے جو دور تھا ایسا ہی تھا میں
تجھ سے مل کر بھی ملا کچھ بھی نہیں
اب تو یہ رسم ہے گفتار کی بس
تیرے میرے میں رہا کچھ بھی نہیں
ہم میں جھگڑے کی وجہ کچھ بھی نہیں
0
8
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تجھ سے ملنے کے بہانے ڈھونڈوں
کھو چکے جو وہ زمانے ڈھونڈوں
میری آنکھوں میں بسے تھے جو سب
ٹوٹے وہ خواب سہانے ڈھونڈوں
لمحے وہ قرب کے ہیں کھو گئے سب
گزرے وہ وقت پرانے ڈھونڈوں
تجھ سے ملنے کے بہانے ڈھونڈوں
0
12
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
یہ فاصلوں کے فلسفے جدائیوں کے رتجگے
یہ زندگی کا حسن ہیں یہ نم رتوں کے قمقمے
یہ آنسوؤں کی بارشیں یہ زیرِ لب شرارتیں
ملن کی یہ مسرتیں یہ فرقتوں کے سلسلے
گمان زندگی کا یہ امانِ زندگی ہے یہ
یہ ساماں زندگی کا ہے یہ زندگی کے وسوسے
یہ فاصلوں کے فلسفے جدائیوں کے رتجگے
0
22
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
لفظوں کی تجارت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
تجھ سے جو محبت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
وعدے وحدتوں کے تجھ سے مجھے نہیں کرنے
یہ جو اک حماقت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
اس انا کی قربانی یہ مجھے نہیں کرنا
خود میں جو ملاوٹ ہے یہ مجھے نہیں کرنی
لفظوں کی تجارت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
0
14
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کشتیاں ساری ہی اس پار کہیں چھوڑ آئے
تیرے ادوار سے نکلوں تو کوئی دور آئے
تیرا چہرہ ہی نظر آئے ہے ہر سو مجھ کو
تو مری سوچ سے نکلے تو کوئی اور آئے
زندگی میں تو کبھی سوچ نہیں سکتا میں
مری سوچوں میں ترے بعد کوئی موڑ آئے
کشتیاں ساری ہی اس پار کہیں چھوڑ آئے
0
7
15 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تبدیل ہوا تیرا یہ اندازِ تخاطب
باتیں جو کرے مجھ سے نہیں تھا میں مخاطب
اس بار تو لگتا ہے ترا چھوڑنا مجھ کو
اس بار تو بدلے سے ہیں ہم سے یہ کواکب
ملتے رہے ہیں ہجر کے دکھ مجھ کو مسلسل
اس بار نہ لکھنا مری تقدیر میں کاتب
تبدیل ہوا تیرا یہ اندازِ تخاطب
0
15
14 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
داستاں پھر کوئی اپنے سے عبارت کر لیں
پھر سے اک بار یوں تھوڑی سی شرارت کر لیں
پھر سے بنیاد محبت کی کہیں رکھ لیں ہم
پھر سے مل کر اسے ہم دونوں عمارت کر لیں
آؤ مل کر یوں بسا لیتے ہیں دنیا اپنی
عہد و پیمان کی یوں پھر سے جسارت کر لیں
داستاں پھر کوئی اپنے سے عبارت کر لیں
0
34
14 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
طاق جو دل میں بنا کے رکھا ہے
درد کو ہم نے چھپا کے رکھا ہے
اندر اندر سے ہی ہے مارے ہمیں
زہر جو خود کو پلا کے رکھا ہے
تیرا جلنا نہیں مقصود ہمیں
آگ کو ہم نے بجھا کے رکھا ہے
طاق جو دل میں بنا کے رکھا ہے
0
19
14 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم سے یہ ہو نہ سکا ایسی جسارت کرتے
لوگ دیکھے ہیں محبت میں تجارت کرتے
میری سوچوں کو جو بے ربط کیا ہے تم نے
میرے پاکیزہ خیالوں کو نہ غارت کرتے
سادگی نے مجھے اپنی ہے دکھایا یہ دن
ہم بھی منظورِ نظر ہوں جو شرارت کرتے
لوگ دیکھے ہیں محبت میں تجارت کرتے
0
16
14 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ڈھل گئے ہیں ماہ و سال دیکھتے ہی دیکھتے
اُڑ گیا جاہ و جلال دیکھتے ہی دیکھتے
ورطہِ حیرت ہوں میں کہ مٹ گئی ہیں رونقیں
شہر ہے اب خال خال دیکھتے ہی دیکھتے
جستجو کی تھی وہ بات پوچھنا ہی پوچھنا
ختم ہیں سارے سوال دیکھتے ہی دیکھتے
ڈھل گئے ہیں ماہ و سال دیکھتے ہی دیکھتے
0
17
11 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تم سے جو بات اب نہیں ہوتی
صبح کیا رات اب نہیں ہوتی
ملنا تیرا جو تھا قیامت تب
وہ ملاقات اب نہیں ہوتی
یہ تو دعویٰ فقط رہا تیرا
تو مرے ساتھ اب نہیں ہوتی
تم سے جو بات اب نہیں ہوتی
1
18
11 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
عشق تیرے نے سنوارا مجھ کو
درد تیرا ہے سہارا مجھ کو
ہے ملاقات بھی دلکش تیری
ہجر تیرے نے نکھارا مجھ کو
زیر دشمن سے کہاں ہونا تھا
تیرے الفاظ نے مارا مجھ کو
کاش مل جائے ستارہ مجھ کو
0
20
11 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تُو مجھے چھوڑ گیا اپنی انا کی خاطر
رابطہ توڑ گیا مجھ سے جفا کی خاطر
کیسے رنگین رہا تجھ سے تعلق میرا
خونِ دل ہم نے دیا رنگِ حنا کی خاطر
وہ جو لاتی تھی تری خوشبو مرے آنگن میں
ہم نے وہ یاد رکھا بادِ صبا کی خاطر
کتنا میں اور مروں تیری بقا کی خاطر
0
18
11 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
یہ جو مصلحت کی ادا تری ہے یہ عشق میں تو روا کہاں
یہ جو سوچ سوچ چلے ہو تم جو فنا نہیں تو وفا کہاں
یہ تو بات آگے کی ہے کہیں نہ یہ عزم مانگے نہ حوصلہ
یہ تو ہے عنایتِ ایزدی جو جلا یہ شعلہ جلا کہاں
یہ جو شرق و غرب کے راز ہیں نہ رہیں گے یہ تو چھپے ہوئے
یہ تلاش خود کی تو خود میں ہے اسے کھوجتا ہے رہا کہاں
یہ تو ہے عنایتِ ایزدی جو جلا یہ شعلہ جلا کہاں
0
15
9 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
شبِ غم ہے کہ سویرا نہیں ہوتا
وہ جو میرا ہے وہ میرا نہیں ہوتا
ہے محبت کے چراغوں کے سبب ہی
وہ جو یادوں پہ اندھیرا نہیں ہوتا
یہ تو بسنے کا جنوں ہے ترے اندر
وہ جو من میں یوں بسیرا نہیں ہوتا
وہ جو میرا ہے وہ میرا نہیں ہوتا
0
11
8 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
نہ ملاقات نہ اب شوقِ ملاقات رہا
نہ محبت تھی نہ وہ شعلہِ جذبات رہا
چلو میں ترک کروں خود کو میں آزاد کروں
مرے آنگن میں ترا دکھ بھی جو دن رات رہا
مجھ سے ملنے کو تڑپ جو تُو دکھاتی تھی مجھے
نہ وہ شدت نہ خیالوں میں مرے ساتھ رہا
نہ ملاقات نہ اب شوقِ ملاقات رہا
0
9
8 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہر سمت جو یہ جشن کا آغاز ہوا ہے
ہم تجھ سے ملے ہیں تو یہ اعجاز ہوا ہے
رخ سوچ کا میری جو تو نے پھیر دیا ہے
ایسا مری دنیا میں کبھی شاذ ہوا ہے
ہے پھر سے تلاطم کا وہی عزمِ تباہی
دل اپنے سکوں سے جو دغا باز ہوا ہے
ہر سمت جو یہ جشن کا آغاز ہوا ہے
0
9
8 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ رہ کے میرے پاس بھی جو دور دور رہ گیا
نہ کہہ کے کوئی بات بھی وہ ساری بات کہہ گیا
گزر گئی وہ رات بھی گزر گئیں وہ ساعتیں
جو تھے نہیں مرے لئے وہ غم بھی میں تو سہہ گیا
یوں تیری بھی تھیں حجتیں تو میرے بھی سوال تھے
یہ ربط تیرا تھا کمال مصلحت میں بہہ گیا
لازمی نہیں تھا میں سو رہتے رہتے رہ گیا
0
11
8 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
محبت کی راہوں پہ چلتا گیا
مرا وقت یوں ہی گزرتا گیا
زیاں کی نہ مجھ کو خبر ہی ہوئی
جو تھا ہاتھ میرے سرکتا گیا
مجھے زخم لگتے ہی لگتے گئے
مرا دم نکلتا نکلتا گیا
محبت کی راہوں پہ چلتا گیا
0
13
8 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
یہ اب جوشِ جنوں تیرا تجھے برباد کر دے گا
کہ کہنا میں تو ہوں تیرا تجھے برباد کر دے گا
کہ ناصح نے ہے سمجھایا محبت تو ہے بربادی
چرا کر یہ سکوں تیرا تجھے برباد کر دے گا
کہ تیرا سوچنا کرنا کہ خوابوں کو جگانا بھی
کہ کیسے میں بنوں تیرا تجھے برباد کر دے گا
کہ ناصح نے ہے سمجھایا محبت تو ہے بربادی
0
22
8 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
یہ لہجہ تیرا یہ تیری باتیں کہاں گئیں ہیں ادائیں تیری
بناوٹی تھے یہ وعدے تیرے بناوٹی تھیں وفائیں تیری
عجب ہے حالت فرار کی بھی ملے نہ مجھ کو کوئی بھی صورت
میں لاکھ سوچوں کہ بھول جاؤں مگر یہ یادیں تو آئیں تیری
نہ چھوڑا ہم نے تو یارو رستہ ہوا کا کوئی یوں دل کی جانب
یہ خوشبو تیری کہاں سے آئی کہاں سے آئیں ہوائیں تیری
محبتیں بھی گزر گئی ہیں یہ نفرتیں بھی تو جائیں تیری
0
18
7 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
خود کو بھلا کے رکھ دیا خود کو جلا کے رکھ دیا
ہم نے ادا تری پہ تو خود کو مٹا کے رکھ دیا
تیرے بغیر یہ بھی تو لگتا نہیں ہے کام کا
دل کو تو ہم نے اب کہیں دور اٹھا کے رکھ دیا
میرا بھی عکس آئینہ دے نہ سکے ہے اب مجھے
تیری محبتوں نے تو کیا ہی بنا کے رکھ دیا
کس نے ہمایوں آشنا تجھ کو کیا تھا عشق سے
0
18
5 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم دربدر جو ہو گئے ہیں تیرے واسطے
میرے نصیب سو گئے ہیں تیرے واسطے
تو پھر پلٹ نہ آ سکے ہیں اپنے گھر کو ہم
اپنے نگر سے جو گئے ہیں تیرے واسطے
تھے چل دئے جو تیری محبت کی راہ پر
ہم راستے میں کھو گئے ہیں تیرے واسطے
ہم دربدر جو ہو گئے ہیں تیرے واسطے
0
24
5 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ایام ماہ و سال تو اب سب گزر گئے
تیرے وہ سب کمال تو اب سب گزر گئے
جو محورِ خیال تھیں تیری محبتیں
وہ قیمتی خیال تو اب سب گزر گئے
وہ جستجو تری مرے قرب و جوار کی
وہ پوچھنے سوال تو اب سب گزر گئے
وہ لوگ بے مثال تو اب سب گزر گئے
0
9
5 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھے اپنے خوابوں کی زینت بنا لے
مجھے اپنی آغوش میں تو چھپا لے
نظر مجھ کو تیرے سوا کچھ نہ آئے
تُو میرے جنوں کو کچھ ایسے بڑھا لے
ٹُو خود کو بھی کر لے یوں میرے حوالے
محبت مری اپنے دل میں بسا لے
مجھے اپنے خوابوں کی زینت بنا لے
0
12
4 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کہ میرے بعد تجھے چاہتوں کی پیاس ملے
تو دیکھتی رہے کوئی نہ تجھ کو پاس ملے
کمال ہو کہ تو لوٹے مجھے تلاش کرے
نگر نگر تو پھرے اور تجھے بھی یاس ملے
تو بھی بتا نہ سکے زخمِ دل کسی کو کبھی
کہ میرے بعد تجھے زخم ایسا خاص ملے
کہ شخص جو بھی ملے تجھ کو بس اداس ملے
0
16
3 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تُو آ گیا ہے مرے پاس یہ گماں ہے ابھی
یقینِ وصل کو دیکھوں کہ وہ کہاں ہے ابھی
ترے جو ہجر میں گزری ہیں راتیں وہ میری
میں یہ یقین تو کر لوں کہ تُو یہاں ہے ابھی
کہ تیرے بعد رہا ہوں ترے خیالوں میں
میں دیکھتا جو رہا خواب وہ جواں ہے ابھی
تُو آ گیا ہے مرے پاس یہ گماں ہے ابھی
0
28
3 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
محبت رہے گی رہے گی ہمیشہ
مری آنکھ سے یہ بہے گی ہمیشہ
یہ ہے میرا وعدہ تو خود سے اے جاناں
یہ جاں ظلم تیرا سہے گی ہمیشہ
وفاؤں پہ تیری اٹھیں گی جو باتیں
تُو دنیا سے پھر کیا کہے گی ہمیشہ
محبت رہے گی رہے گی ہمیشہ
0
16
1 ستمبر 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
کبھی راس مجھ کو یہ آئے محبت
کبھی پھر مجھے یہ جلائے محبت
سکوں بھی ملے اور بے چینیاں بھی
شب و روز مجھ کو ستائے محبت
یہ شوقِ تمنا یہ آوارگی سی
کہ خود سے جو خود کو بھلائے محبت
کبھی راس مجھ کو یہ آئے محبت
1
15
31 اگست 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تجھ سے ملا ہوں میں ملتا گیا ہوں
ساتھ ترے پھر میں چلتا گیا ہوں
حسن ترے نے تو جادو کیا ہے
تیری محبت میں کھِلتا گیا ہوں
خود سے مخاطب بھی ہونے لگا ہوں
خود کے بھی اندر میں چلتا گیا ہوں
تیری محبت میں کھِلتا گیا ہوں
1
17
28 اگست 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
ہر سمت کھو چکی ہے نظر کچھ نہیں آتا
اب تیری محبت کا اثر کچھ نہیں آتا
پھر تیرا یہ احساس ہوا برف کی مانند
جو بجھ چکی ہے آگ شرر کچھ نہیں آتا
ہر چیز پہیلی ہے کہ دھوکہ ہے یہاں پر
اب میری سمجھ میں تو ادھر کچھ نہیں آتا
اک شورشِ نادیدہ بپا رہتی ہے دل میں
0
28
24 اگست 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
تُو جو رکھتا ہے ہنر خوب ستانے والا
ہم بھی رکھتے ہیں جگر سوز کمانے والا
تو نے تو مجھ سے محبت کی قسم کھائی تھی
پھر ترا کیوں ہے یہ انداز زمانے والا
ہم نے کھولا تھا ترے حسن کا عقدہ تجھ پر
پھر نہ آئے گا کوئی راز بتانے والا
ہم بھی رکھتے ہیں جگر سوز کمانے والا
0
22
15 اگست 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
اس کو ڈھونڈو کہیں وہ گیا ہے کہاں
میرے محرم کا ہے اک الگ ہی جہاں
وہ تو واقف نہیں ہے رواجوں سے بھی
اجنبی راستے اجنبی ہے جہاں
کوئی چہرہ بھی اس کا شناسا نہیں
جانتا بھی نہیں وہ یہاں کی زباں
اے ہمایوں نہیں یہ ترا آستاں
0
22
10 جون 2024
غزل
humayun raja
@azadraj
روابط کے سلسلے تو مرا مان بن گئے
شناسا جو تھے کبھی وہ مری جان بن گئے
یہ کیسے کٹی ہیں منزلیں اس پیار میں ترے
جو کارِ گراں تھے مجھ پہ وہ آسان بن گئے
تہی دامنی کو ہم نے چھپایا تھا راہ میں
کہ زادِ سفر بھی مل گیا سامان بن گئے
روابط کے سلسلے تو مرا مان بن گئے
0
31
16 جنوری 2024
نظم
humayun raja
@azadraj
تغیر جو لہجے میں آیا ہے تیرے
بتا دے مجھے اب یہ کیا ماجرا ہے
غلط ہوں میں سمجھا یہ میری خطا ہے
سمجھ لوں میں یا پھر کہ تو بے وفا ہے
کہ آتی سمجھ میں نہ تیری ادا ہے
ادھر سے اُدھر مجھکو اک بار کر دے
التجا
0
51
8 دسمبر 2023
نظم
humayun raja
@azadraj
الجھنوں کے جنگل میں جینا ہے مجھے کتنا
جو سوال اٹھتا ہے وہ سوال جیسا ہے
ہر سوال کے اندر کچھ جواب جیسا ہے
واجبی سی دنیا میں کیا کمال جیسا ہے
جو نظر میں آتا ہے وہ ہی خواب جیسا ہے
قہقہوں کی حرکت بھی کیوں کسی فغاں سے ہے
الجھن
0
58
7 دسمبر 2023
نظم
humayun raja
@azadraj
تو نے تو ترکِ تعلق کی ہے ٹھانی کب سے
میں نے در اپنا ہمیشہ ہی کھلا رکھا ہے
ٰدل کی تختی پہ ترا نقش بنا رکھا ہے
جانے کیوں تو نے مجھے ایسے بھلا رکھا ہے
جیسے پتھر سا کوئی دل میں سجا رکھا ہے
تیرے اندازِ ستم سے بھی ہے رغبت مجھ کو
ترکِ وفا
1
61
13 اکتوبر 2023
آزاد نظم
humayun raja
@azadraj
ترتیبِ تخیل۔۔۔ایک تازہ ترین تخلیق
مجھے یہ یاد آتا ہے بہت ہی یاد آتا ہے
کہ جب تم اجنبی سے تھے
بہت ہی اجنبی سے تھے
نہیں تھا دور تک تیرا
کوئی نام و نشاں تب تو
ترتیبِ تخیل...
0
55
4 اکتوبر 2023
موزوں
humayun raja
@azadraj
یہ تری محبتیں
فرقتیں یہ قربتیں
وصل کی وہ راحتیں
وہ جنوں کی ساعتیں
وہ تری حرارتیں
تیری وہ حلاوتیں
فریب و خود فریبی
0
72
2 اکتوبر 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
اس نے ہے مجھ کو جلایا اب تک
جو مرے پاس نہ آیا اب تک
منتظر ہوں کہ یہ پورا کب ہو
تو نے جو خواب دکھایا اب تک
زندگی گزری سرابوں کے لئے
خود کو خود سے ہے چھپایا اب تک
اب تک
0
56
23 ستمبر 2023
آزاد نظم
humayun raja
@azadraj
کبھی جو کہتے تھے تم بھی مجھ کو
سنبھال رکھنا محبتوں کو
اتار رکھنا انا کی چادر
کہ رابطوں میں پہل ہی کرنا
خیال رکھنا کہ ٹوٹ پائے
نہ رابطوں کی لڑی یہ دلکش
عہد شکن
0
50
22 ستمبر 2023
آزاد نظم
humayun raja
@azadraj
جمال تیرا کبھی تھا میرے
خیال مرکز
کبھی جگاتا تھا میرے اندر
جنوں کی کونپل حسیں سا جذبہ
مہک تھی ہر سو محبتوں کی
جو منتظر تھا یوں میں بھی تیرا
عہدِ رفتہ
1
52
7 اگست 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھے خود کے روبرو جو یہ لاتا ہے آئینہ
وہ گزرے دنوں کی یاد دلاتا ہے آئینہ
کبھی دے مجھے خوشی کبھی دیتا نویدِ غم
ہنساتا ہے مجھ کو اور رلاتا ہے آئینہ
محرم مرا بھی ہے یہی ہے رازداں مرا
جو کچھ بھول جاؤں یاد دلاتا ہے آئینہ
آئینہ
0
55
8 اپریل 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
اگر تم کو لگے میری محبت سچ پہ مبنی تھی
تو پھر تم لوٹ آنا اور ذرا بھی دیر مت کرنا
اگر عقدہ کبھی کھل جائے اور احساس ہو جائے
تو میرے پاس آ جانا ذرا بھی دیر مت کرنا
کہ تیرا لوٹ آنا منزلیں آسان کر دے گا
یقیں مانو یقیں کر لو ذرا بھی دیر مت کرنا
ذرا بھی دیر مت کرنا
0
68
3 اپریل 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
شامِ غم تیرا مداوا میں کروں
شوق پر اشک کا سایہ میں کروں
مجھ کو یاد آتی ہے فرقت کی ادا
منتظر بیٹھو تم آیا میں کروں
تم سے ملنے کی تمنا ہے مجھے
روز مل کے تمہیں جایا میں کروں
اڑتا خیال
0
59
28 مارچ 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
پھر سے کوئی ترے پاس آ جائے گا
مجھ سے جانا تجھے راس آ جائے گا
جب کبھی تجھ سے میں دور ہو جاؤں گا
پھر تجھے میرا احساس آ جائے گا
دل سنبھالے نہ جو سنبھلے گا تیرا پھر
وقت ایسا کوئی خاص آ جائے گا
آوارہ خیال
0
60
3 فروری 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
آؤ دیکھو کہ بکھرتے ہیں کیسے
ہجر میں ترے ہم مرتے ہیں کیسے
تم کبھی ترے پروانوں کو دیکھو
تیرے شوق میں جلتے ہیں کیسے
تیرے عشق کی بس اوڑھ کے چادر
خارزاروں میں یہ چلتے ہیں کیسے
سبق
0
80
7 جنوری 2023
غزل
humayun raja
@azadraj
میرے سپنوں کا شیرازہ کر کے
مجھ کو ایسے ہی رہ لینے دے دو
اب نہ امید کوئی دو مجھ کو
غم جدائی کا سہہ لینے دے دو
میرے سینے میں جو پلتا ہے غم
اشک آنکھوں سے بہہ لینے دے دو
قسمت
0
69
20 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
الجھ الجھ کے سلجھ رہا ہوں
سلجھ کے میں پھر الجھ رہا ہوں
کبھی کنارا ملے گا مجھ کو
کوئی سہارا ملے گا مجھ کو
کوئی نظارہ ملے گا مجھ کو
مرا ستارہ ملے گا مجھ کو
تکلیف
0
86
18 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم نے تو چھوڑ دیا تم سمجھتے ہو کیا
واسطہ توڑ دیا تم سمجھتے ہو کیا
کوئی امید میں تم سے نہیں رکھتا ہوں کیا
تم سے منہ موڑ دیا تم سمجھتے ہو کیا
تیری یادوں کی لڑی توڑ چکا ہوں میں کیا
دل کہیں جوڑ دیا تم سمجھتے ہو کیا
اطمینان
0
67
16 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم سے تم اب کوئی نہ آس رکھو
اپنے خوابوں کو اپنے پاس رکھو
تیری تفریق یہ ہے بے معنی
جسے چاہو جسے بھی خاص رکھو
اب یہ جچتا نہیں تجھے بس تُو
مجھ سے کوئی امید و یاس رکھو
بس
0
63
15 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
تُو ساتھ تھا تو یہ معاملہ تھا
اُس قید میں آزاد سلسلہ تھا
اک خشک ٹہنی پر خزاں کی رُت میں
بیٹھی تھی بلبل پھول بھی کھلا تھا
خاموش رہ کر بھی بیاں ہو جاتا
لب بند تھے اظہار برملا تھا
یادیں
0
70
13 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھ سے نا ملنے کے وعدے پہ تو قائم رہنا
کون سے رشتے کو میسر یہاں دائم رہنا
تو نے بھی مجھ سے محبت جو کی شرطوں شرطوں
تم نے سیکھا ہے کہاں مجھ سے یوں باہم رہنا
تیری اغراض سے تھی مجھ کو غرض کیا ہونی
تیری الفت سے جڑا مجھ کو تھا تاہم رہنا
ممکن
0
92
13 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
تحقیرِ محبت ہے اگر ضبط نہیں ہے
عجلت کا محبت سے تو کچھ ربط نہیں ہے
بنیاد میں تیرے ہو نہ اکرام کا عنصر
تو اور کیا ہے یہ اگر خبط نہیں ہے
دل دے چکے ہیں ان کو تو آوارگی میں ہم
انکار پہ راضی تو یہ کمبخت نہیں ہے
بلاعنوان
0
72
12 اکتوبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
میں قلب و جاں کا اب تو قرار چاہتا ہوں
میں خودستائشی سے فرار چاہتا ہوں
یہ سوچ کی جو گردش ہے خود کے دائرے میں
خیال پر میں اپنے نکھار چاہتا ہوں
تُو اور میں کی باتیں عجیب تر ہیں یہ سب
میں تُو ہی تُو کا تو اب شرار چاہتا ہوں
گمشدہ
0
63
27 ستمبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
بات ایسی تو نہ تھی تم نے بڑھائی جیسے
ایسا کب کرتے ہیں تم نے جو نبھائی جیسے
تم مرے شوق کی تحقیر کئے جاتے ہو
پیار کی ہم سے کراتے ہو گدائی جیسے
تیری ہر بات کا احساس رہا ہے مجھ کو
میری ہر بات کہ لگتی ہو پرائی جیسے
التجا
0
82
23 ستمبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
یہ مرے شہر ہوئے شہرِ خموشاں
نہ بچا گل نہ رہا کوئی گلستاں
وہ ترا عہدِ حسیں جو ہو گیا گم
نہ ترا وصل نہ کوئی شبِ ہجراں
نہ وہ راتوں کی طوالت وہ مرا غم
نہ مری آنکھ نہ آنسو نہ دل و جاں
ناقابلِ عمل
0
68
15 ستمبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ تری برسات اب نہیں ہوتی
تجھ سے ملاقات اب نہیں ہوتی
گفتگو تجھ سے ہوتی ہے میری
ویسے کوئی بات اب نہیں ہوتی
تیرا تخیل ہوتا تھا شب بھر
ویسی کوئی رات اب نہیں ہوتی
یاد
2
76
13 ستمبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
اس ہجر میں وہ ہجر کا سا وہ مزا نہیں
ملنی جو تھی وہ عشق میں یہ وہ سزا نہیں
اب دوریاں بھی مجھ کو تو بے تاب نا کریں
اب ملنے کی بھی دیتا ہوں تجھ کو صدا نہیں
احساس تیرے ہونے کا اب ہے نہیں مجھے
چہرے سے تیرے میری محبت بھی وا نہیں
فریب
0
77
13 ستمبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
بخت اپنے ہیں کہاں تجھ کو یوں پانے والے
زیست کے دکھ ہیں کہ اندر سے جلانے والے
کیسے بکھرا ہے خیالوں کا تسلسل میرا
کیسے سب چھوڑ گئے ساتھ نبھانے والے
اپنے دامن میں ہے کانٹوں کا بسیرا اب تو
ہو گئے اب وہ جدا باغ لگانے والے
مایوسی
0
63
6 ستمبر 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
آنکھوں میں میری نیند نہ آئے ہے رات بھر
بس یاد تیری مجھ کو ستائے ہے رات بھر
جادو سا تیری مست نگاہی نے کر دیا
سانسوں میں تیری خوشبو جگائے ہے رات بھر
کل ہاتھ میرے ہاتھ پہ تھا رکھ دیا تو نے
اب لمس تیرے ہاتھ کا آئے ہے رات بھر
انعام
1
61
27 اگست 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ منزلیں کہاں پہ ہیں وہ راستے کدھر گئے
یوں ڈھونڈتے تجھے رہے جہاں جہاں جدھر گئے
ؤہ ہم تو تیری سوچ میں لگے رہے ہیں روز و شب
یہ لوگ کہتے ہیں ہمیں کہ اب کے ہم سدھر گئے
یہ تم کو دے جو بھی خبر یہ زلف کی بے چینیاں
یوں رہ کے تیری یاد میں قدم قدم نکھر گئے
انمول حقیقت
1
100
26 اگست 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ ربط جو تھا سانس کا وہ ربط بھی گنوا دیا
وہ تم نے میرے شوق کا ہر آشیاں جلا دیا
وہ لفظ اب نہیں رہے وہ بات بھی نہیں رہی
بیان کا وہ راستہ تو تم نے اب مٹا دیا
وہ تیرے آنے سے مجھے جو مل گئی تھی روشنی
وہ تُو گیا تو کیا گیا وہ دیپ بھی بجھا دیا
گمنام
1
83
20 اگست 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ طلب تیری جو تھی وہ اب بھی ہے
جاں بلب میری جو تھی وہ اب بھی ہے
بھول سکتا ہوں میں کیسے تجھ کو اب
تو سبب جینے کا تھی وہ اب بھی ہے
تیری شرطوں پر محبت کیا کروں
میری شب تیری جو تھی وہ اب بھی ہے
تجدید
0
63
19 اگست 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
دل کا یہ حال میں اب تم پہ عیاں کیسے کروں
اپنے لفظوں کو میں اب شعلہ بیاں کیسے کروں
تیرے اطوار نے ہے مجھ کو بنایا پتھر
میرے آنگن سے میں پھولوں کا گماں کیسے کروں
تیری یادوں نے کیا ہے کیا حالِ دل اب
تیری سوچوں کی میں تدفین کہاں کیسے کروں
اختتامِ تعلق
0
77
18 اگست 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
دل کا یہ حال میں اب تم پہ عیاں کیسے کروں
اپنے لفظوں کو میں اب شعلہ بیاں کیسے کروں
تیرے اطوار نے ہے مجھ کو بنایا پتھر
میرے آنگن سے میں پھولوں کا گماں کیسے کروں
تیری یادوں نے کیا ہے کیا حالِ دل اب
تیری سوچوں کی میں تدفین کہاں کیسے کروں
اختتامِ تعلق
1
90
9 اگست 2022
موزوں
humayun raja
@azadraj
عشق میں فناء کا انتخاب کر لیا
ناخدا کے قرب سے اجتناب کر لیا
پھر کسی سراب کی سمت میں نہ جاؤں گا
عہد تجھ سے دوریوں کا جناب کر لیا
عہد و پیماں ڈھارسیں یہ تکلفات ہیں
کیوں وفا کے جرم کا ارتکاب کر لیا
بےوفا
0
112
9 اگست 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
عشق میں فناء کا انتخاب کر لیا
ناخدا کے قرب سے اجتناب کر لیا
پھر کسی سراب کی سمت میں نہ جاؤں گا
عہد تجھ سے دوریوں کا جناب کر لیا
عہد و پیماں ڈھارسیں یہ تکلفات ہیں
کیوں وفا کے جرم کا ارتکاب کر لیا
بےوفا
0
80
28 جولائی 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
وہ میرے خدوخال کے نشان مٹ گئے
مکین مٹ گئے اور اب مکان مٹ گئے
وہ دھول میں چھپی ہوئی ہے میری ذات تو
وہ تھے جو اپنے سارے قدر دان مٹ گئے
جو چھوڑ کر چلے گئے ہو کس کے آسرے
وہ تجھ پہ جو کئے تھے سب ہی مان مٹ گئے
انت
0
95
23 جولائی 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
تم سے ملنا کبھی اتنا بھی تو دشوار نہ تھا
جیسا اب ہوں کبھی اتنا بھی تو بیمار نہ تھا
میرے ایام گزرتے ہیں اذیت میں ہی کیوں
زندگی سے کبھی ایسے بھی تو دوچار نہ تھا
کیسے فرقت کے شب و روز جو گم ہو گئے سب
اس جدائی کے لئے میں بھی تو تیار نہ تھا
بےربط
0
85
20 جولائی 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
پکار وہ تڑپ جواں کہاں چلی گئی ہے سب
وہ چاہتوں کی داستاں کہاں چلی گئی ہے سب
وہ خواب تھا خیال تھا کہ خوشنما سا جال تھا
لگن تھی وہ جو جانِ جاں کہاں چلی گئی ہے سب
سخن ترا تھا اک کمال لازوال ادا تری
وہ اب یہاں تو اب وہاں کہاں چلی گئی ہے سب
ماضی قریب
0
79
6 مئی 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
رازِ دل مجھ کو وہ اب ایسے بتانے آئے
جیسے احسان کوئی مجھ کو جتانے آئے
خواب کی طرح گزرتے ہیں شب و روز اپنے
اس جہاں میں تو کیا خواب کمانے آئے
پھر کبھی اس نے تکلم نہ کیا تھا مجھ سے
وہی اک بار جو دل کو کبھی بہلانے آئے
معمہ
0
78
3 مئی 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
بے تیر کماں ہوتا گر تم نہیں ہوتے
عبرت کا نشاں ہوتا گر تم نہیں ہوتے
آنکھوں سے تری دیکھوں ہنگامہِ فردا
یہ کیسا جہاں ہوتا گر تم نہیں ہوتے
جس طرح جمی ہو کوئی برف مرے پر
ویسا یہ گماں ہوتا گر تم نہیں ہوتے
اہمیت
0
112
29 اپریل 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
زادِ راہ جو تھا وہ سب قلیل کر دیا
عشق نے تو درد میرا طویل کر دیا
اجنبی تھا ہمسفر زندگی کی راہ میں
وقت نے وہ شخص میرا کفیل کر دیا
وصل کے جو لمحے تھے ہو گئے ہیں خواب سب
مجھ کو تیرے ہجر نے اب علیل کر دیا
اثرات
1
95
19 اپریل 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
تنہائیوں کے ڈر سے تنہا رہا ہوں میں
ان چاہتوں کے در سے سہما رہا ہوں میں
بنتا رہا ہوں گنجل سوچوں کی راہ پر
ان عادتوں میں اپنی سادہ رہا ہوں میں
موجوں کو سر اٹھانے کی حسرتیں رہیں
جذبوں میں اس طرح سے پنہاں رہا ہوں میں
شخصیت
0
71
15 اپریل 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
تشہیرِ تعلق نے دیا کچھ بھی نہیں ہے
اک درد سا ہے اور ملا کچھ بھی نہیں ہے
اس سوچ میں رہتا تھا تلاطم جو ہمیشہ
وہ سوچ بیاباں کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
چلتا رہا ہوں اک ترے جو خواب کے پیچھے
وہ خواب ہی تھا اور صلہ کچھ بھی نہیں ہے
تہی دست
0
104
8 اپریل 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
آنکھوں میں جو بادل ہے برستا بھی نہیں ہے
سانسوں کا جو آنچل ہے سرکتا بھی نہیں ہے
کس آگ میں جھونکا ہے تری دید نے مجھکو
یہ وقت رکا ہے کہ گزرتا بھی نہیں ہے
اب رقص میں رہتی ہے تری سوچ مرے میں
فرقت کا دیا اب کہیں جلتا بھی نہیں ہے
ناقابلِ برداشت
0
92
5 فروری 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھ پہ موسم کا اثر کچھ بھی نہیں
ہو نہ تیری تو خبر کچھ بھی نہیں
تیری چاہت سے کھِلا آنگن یہ
نہیں ہے تُو تو یہ گھر کچھ بھی نہیں
تو نہ ہو تو مرا مقصد کیا ہے
شب جو گزرے بھی سحر کچھ بھی نہیں
میلان
0
80
22 جنوری 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
ہم میں جھگڑے کی وجہ کچھ بھی نہیں
قربتوں نے بھی دیا کچھ بھی نہیں
دور تھا تجھ سے تو ایسا ہی تھا
تجھ سے مل کر بھی ملا کچھ بھی نہیں
ہم نے تو لاکھ بتایا تجھ کو
تیرے میرے میں رہا کچھ بھی نہیں
انجام
0
97
20 جنوری 2022
غزل
humayun raja
@azadraj
جا رہا ہے کس طرف زندگی کا یہ سفر
جان پایا خود کو میں نہ رکھ سکا تری خبر
کیا عجب ہے سلسلہ ہر کڑی الگ الگ
وقت یہ ہے مختصر آج اِدھر تو کل اُدھر
ضبط و خبط کا مزہ کھو چکے ہیں ہم تو اب
خار میں چبھن نہیں پھول بھی ہیں بے اثر
کمالِ زیست
0
83
22 دسمبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
چاندنی میں یہ اندھیرا سا کیوں ہوتا ہے
گر نہیں میرا تو میرا سا کیوں ہوتا ہے
رتجگی نیم وا آنکھوں میں آ جائے جب
رات کے وقت سویرا سا کیوں ہوتا ہے
ساتھ تو تیرا جو رہتا ہے ہر دم ہر سو
گر نہیں ہے تو وہ تیرا سا کیوں ہوتا ہے
بےنام تعلق
0
116
15 دسمبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
اے زندگی تو مل مجھے ہے کیوں یونہی رکی ہوئی
اگل بھی دے وہ راز بھی وہ بات بھی چھپی ہوئی
میں دیکھ لوں یہ رخ ترا میں بات کو سمجھ تو لوں
اٹھا سکوں میں وہ نظر جو کب سے ہے جھکی ہوئی
اے زندگی قریب آ نہ دور جا مجھے دکھا
وہ لذتیں خوشی کی سب وہ سوچ بھی دکھی ہوئی
محرو,میاں
0
118
10 دسمبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تجھ سے ملنے کے بہانے ڈھونڈوں
کھو چکے جو وہ زمانے ڈھونڈوں
میری آنکھوں میں بسے تھے جو سب
ٹوٹے وہ خواب سہانے ڈھونڈوں
گم ہوئی وہ جو مری ساعتِ قرب
گزرے وہ وقت پرانے ڈھونڈوں
تلاش
1
67
30 نومبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
کشتیاں ساری ہی اس پار کہیں چھوڑ آئے
تیرے ادوار سے نکلوں تو کوئی دور آئے
مجھ کو معلوم نہیں ہے کوئی دنیا ترے بن
تو مری سوچ سے نکلے تو کوئی اور آئے
میں نے سوچا بھی نہیں اور یہ ممکن بھی نہیں
مری سوچوں میں ترے بعد کوئی موڑ آئے
اعتماد
0
73
19 نومبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
مجھ سے نا ملنے کے وعدے پہ تو قائم رہنا
کون سے رشتے کو میسر یہاں دائم رہنا
تو بھی منسوب رہا مجھ سے شرائط کے عوض
تم نے سیکھا ہے کہاں مجھ سے یوں باہم رہنا
تیری اغراض سے تھی مجھ کو غرض کیا ہونی
تیری الفت سے جڑا مجھ کو تھا تاہم رہنا
ممکن
0
100
12 نومبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
میں قلب و جاں کا اب تو قرار چاہتا ہوں
میں خودستائشی سے فرار چاہتا ہوں
یہ گردشیں ہیں خود کے جو دائروں میں سب
خیال پر میں اپنے نکھار چاہتا ہوں
تُو اور میں کی باتیں عجیب تر ہیں یہ سب
میں تُو ہی تُو کا تو اب شرار چاہتا ہوں
گمشدہ
0
101
5 نومبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تحقیرِ محبت ہے اگر ضبط نہیں ہے
عجلت کا محبت سے تو کچھ ربط نہیں ہے
بنیاد میں تیرے ہو نہ اکرام کا عنصر
بس اور کیا ہے یہ گر یہ خبط نہیں ہے
دل دے چکے ان کو نادانستگی میں ہم
انکار پہ راضی یہ کمبخت نہیں ہے
بلا عنوان
0
152
23 اکتوبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
شاید وہ میرے شوق کی شدت نہیں رہی
جو اس کو اب وہ ہم سے محبت نہیں رہی
میرا ہی وسوسہ تھا جو اب سچ سا ہو گیا
اس کی اداؤں میں تو وہ چاہت نہیں رہی
میں ڈوب چکا جو ترے دریا میں اس قدر
ساحل کو دیکھنے کی تو جرات نہیں رہی
وسوسے
0
67
22 اکتوبر 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تُو ساتھ تھا تو یہ معاملہ تھا
اُس قید میں آزاد سلسلہ تھا
اک خشک ٹہنی پر خزاں کی رُت میں
بیٹھی تھی بلبل پھول بھی کھلا تھا
خاموش رہ کر بھی بیاں ہو جاتا
لب بند تھے اظہار برملا تھا
یادیں
0
100
9 مئی 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
چاہ سے ہم فناہ تک پہنچے
یہ مرض اب دعا تک پہنچے
منتظرِ منزل ہوں میں
تیرگی انتھا تک پہنچے
تیرا وصل نہیں مقصود
عشق اب جزا تک پہنچے
منزل
0
117
6 مئی 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تیری نظر میں نشہ ہے تری باتوں میں ہے نشہ
صبحوں میں نشہ ہے تری راتوں میں ہے نشہ
شامیں جو ہیں معطر تیری یادوں سے میری
خلوت میں نشہ ہے ملاقاتوں میں ہے نشہ
کھل کے بیاں ہوتا ہے احوالِ قرب و وصل
یہ عقدہ کھل چکا کہ چاہتوں میں ہے نشہ
matahh
0
136
1 مئی 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تیری نظر میں نشہ ہے تری باتوں میں ہے نشہ
صبحوں میں نشہ ہے تری راتوں میں ہے نشہ
شامیں جو ہیں معطر تیری یادوں سے میری
خلوت میں نشہ ہے ملاقاتوں میں ہے نشہ
کھل کے بیاں ہوتا ہے احوالِ قرب و وصل
یہ عقدہ کھل چکا کہ چاہتوں میں ہے نشہ
متاع
0
87
26 اپریل 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
ترکِ تعلق
غمِ ہستی سے کنارہ کر لوں
اب خوشی پر میں گزارا کر لوں
ترا غم تیرا پتہ دے مجھ کو
غم کو رخصت کا اشارہ کر لوں
بن ترے دنیا بھی کیا دِکھتی ہو گی
ترکِ تعلق
0
165
25 اپریل 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
میرے ہونے سے کوئی فرق اگر نہیں پڑتا
تم مجھے کھونے کا بھی ویسے تجربہ کر لے
میرے اندیشوں کو یقیں کا لبادہ دے کر
میرے بغیر ہی زندگی کا تُو تہیہ کر لے
تیری ضرورت سے میں گر یوں زیادہ ہوں تو
بس کسی اور کے نام مجھے تُو عطیہ کر لے
آہ و زاری
0
2
129
21 اپریل 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
فرصت کے لمحات میں فرصت نہیں ملی
اے زندگی تجھ سے بھی قربت نہیں ملی
گزرے ماہ و سال کسی کے لیے ہی جو
گزرے یوں سب ایام کی اجرت نہیں ملی
بسرے ہوئے لمحات کو سنبھال تو لیں ہم
جس طرح سے ملنی تھی وہ شہرت نہیں ملی
فرصت
0
162
19 اپریل 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تم مجھے ٹُوٹ کے چاہنے کی بس اجازت دے دو
یارا خود میں بس جانے کی اجازت دے دو
ترتیب اپنی سے تم مجھ کو بھی مرتب کر دو
خود کی دنیا میں آ جانے کی اجازت دے دو
میسر قربِ یار کی اک ساعت ہی ہو جائے
مے نہ دو بس مے خانے کی ہی اجازت دے دو
تڑپ
0
2
172
18 اپریل 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
گر گیا میں تو اٹھانے کون آیا
چل پڑا میں تو گرانے کون آیا
زیست میں شامل ہوا جب سے ترا عشق
نغمہِ غم پھر سنانے کون آیا
تجھ کو منانے کی تگ و دو تھا کرتا
روٹھا جب میں تو منانے کون آیا
پیچیدگی
0
111
16 اپریل 2021
رباعی
humayun raja
@azadraj
گر گیا میں تو اٹھانے کون آیا
چل پڑا میں تو گرانے کون آیا
زیست میں شامل ہوا جب سے ترا عشق
نغمہِ غم پھر سنانے کون آیا
ہمایوں
humzaad
0
114
2 اپریل 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
برگِ تر کیوں سوکھنے کے بہانے مانگے
جب وہ شخص بھی روٹھنے کے بہانے مانگے
ترکِ خیال پر اسکو کمال ہے سنا ہے
حال ان کا من پوچھنے کے بہانے مانگے
لاکھ بھلانے کی ان کو سعی کر لوں میں
سوچ ان کو بس سوچنے کے بہانے مانگے
ghazal
0
139
29 مارچ 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
دیدہ و لب و رخسار کا ذکر
ہر سُو چلا مرے یار کا ذکر
صبح نَو شامِ غم شبِ تاریک
ہر پہر اس کی گفتار کا ذکر
ہے مری سوچ میں دنیا ساری
میری دنیا میں ہے پیار کا ذکر
infinite
0
105
14 مارچ 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
غمِ ہستی سے کنارہ کر لوں
اب خوشی پر میں گزارا کر لوں
ترا غم تیرا پتہ دے مجھ کو
غم کو رخصت کا اشارہ کر لوں
بن ترے دنیا بھی کیا دِکھتی ہو گی
بن ترے دنیا کا نظارہ کر لوں
ترکِ تعلق
0
126
6 مارچ 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
لفظوں کی تجارت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
تجھ سے جو محبت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
وعدے وحدتوں کے تجھ سے مجھے نہیں کرنے
یہ جو اک حماقت ہے یہ مجھے نہیں کرنی
اس انا کی قربانی یہ مجھے نہیں کرنا
خود میں جو ملاوٹ ہے یہ مجھے نہیں کرنی
اعتبار
1
106
4 مارچ 2021
رباعی
humayun raja
@azadraj
حالاتِ ہجر نے کیا ہے اس سے روشناس
لمحاتِ وصل سے کیا حاصل حصول کیا
یہ قرب کی سمجھ فرقت میں ہے آئی اب
آغوشِ یار سے بڑھ کر ہے وصول کیا
ہمایوں
قربت
1
98
3 مارچ 2021
رباعی
humayun raja
@azadraj
ہر سمت میں وہ چہرہ ہی کیوں ہے
تو ہے کہ یہ سب میرا جنوں ہے
بے چین وہ ہم کو کرتا تھا جو
آرام ہے وہ میرا سکوں ہے
ہمایوں
یقیں
2
104
22 فروری 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
یہ فاصلوں کے فلسفے جدائیوں کے رتجگے
حسین رخِ زندگی یہ نم رتوں کے قہقہے
یہ آنسوؤں کی بارشیں یہ زیرِ لب شرارتیں
ملن کی یہ مسرتیں یہ فرقتوں کے سلسلے
گمان زندگی کا یہ امانِ زندگی ہے یہ
یہ ساماں زندگی کا ہے یہ زندگی کے وسوسے
اثاثہ
0
210
21 فروری 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
نکل گیا کہیں بدلا سا یہ زماں
بدل گئی زمیں بدلا سا آسماں
کہاں ثبات ہے اور کس کو ہے یقیں
یہ مٹی کا بُت اور اتنا بڑا جہاں
ہے سب یہ زد پہ تغیر کا ہے جہاں
کہاں تلک بندھا ہے کون سا سماں
گماں
0
89
20 فروری 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
تیری آنکھوں کا وہ اشارہ کیا تھا
ڈوبا ہوں میں تو وہ کنارہ کیا تھا
آس پر گزری ہے شبِ ہجراں میری
تُو نہیں تھا تو وہ سہارا کیا تھا
شہر کی خاموشی میں آواز گونجی
تھا نہیں ماتم تو وہ نقارہ کیا تھا
اہمیت,
0
102
13 فروری 2021
غزل
humayun raja
@azadraj
ہونے نہ ہونے کا یہ سماں
چلا جا رہا ہے یہ جہاں
سامان و بے سر و ساماں
سمت کا ہے نہیں تعین اب
یہ تُو کہاں ہے ہوں میں کہاں
کیسے کروں میں تلاش یہاں
ہیولا
0
112
11 فروری 2021
غزل
humayun raja
@azadraj