بہت ہی پھٹا اور پرانا سا تھیلا
کہ بوسیدگی کی یہ حالت
کہ دیکھا نہ جائے
جسے ہر طرح سے
جو سی کر سجا کر
نظر کے مطابق
بنانے کی کاوش تو کی تھی
مگر میں یہاں جب اسے تو
کہیں بھی
اٹھا کے جو چلتا
تو اس میں سے
ٹوٹے چھنکتے کھنکتے سے
ان برتنوں کی
مرے راز سے پردہ سرکاتی
آواز بلکل سنائی دے جاتی
ہمایوں

0
11