تم مجھے ٹُوٹ کے چاہنے کی بس اجازت دے دو
یارا خود میں بس جانے کی اجازت دے دو
ترتیب اپنی سے تم مجھ کو بھی مرتب کر دو
خود کی دنیا میں آ جانے کی اجازت دے دو
میسر قربِ یار کی اک ساعت ہی ہو جائے
مے نہ دو بس مے خانے کی ہی اجازت دے دو
بس نہ دو مجھ کو رسائی گہرے پانیوں کی تم
ساحل پر مجھ کو آنے کی اجازت دے دو
تیرا حسن ہے کہ مجھ کو یہ سونے نہیں دیتا
آنکھ اک لمحہ ہی ملانے کی اجازت دے دو
ہمایوں

0
2
150
رومانوی بلنڈر مارا ہے براہ کرم اچھی رومانوی شاعری پڑھیں ابھی

0
براہِ مہربانی مزید تبصرہ فرما دیں نوازش ہو گی۔۔۔۔۔

0