تجھ سے ملنے کے بہانے ڈھونڈوں
کھو چکے جو وہ زمانے ڈھونڈوں
میری آنکھوں میں بسے تھے جو سب
ٹوٹے وہ خواب سہانے ڈھونڈوں
گم ہوئی وہ جو مری ساعتِ قرب
گزرے وہ وقت پرانے ڈھونڈوں
تیری آغوش ترے وصل کی شب
چھپ گئے جو وہ خزانے ڈھونڈوں
فقط اک خواہشِ بےنام لے کر
کیا یہاں اب میں نجانے ڈھونڈوں
ہمایوں

58