اگر تم کو لگے میری محبت سچ پہ مبنی تھی |
تو پھر تم لوٹ آنا اور ذرا بھی دیر مت کرنا |
اگر عقدہ کبھی کھل جائے اور احساس ہو جائے |
تو میرے پاس آ جانا ذرا بھی دیر مت کرنا |
کہ تیرا لوٹ آنا منزلیں آسان کر دے گا |
یقیں مانو یقیں کر لو ذرا بھی دیر مت کرنا |
مری شامیں مری صبحیں مرے اچھے برے لمحے |
سجے ہیں تیری یادوں سے ذرا بھی دیر مت کرنا |
مری خلوت مری جلوت مری خاموشی و گفتار |
تمہیں عنوان جیون کا ذرا بھی دیر مت کرنا |
تو سوچوں میں وچاروں میں کہیں الجھے نہ رہنا تم |
مری پہلی ہی دستک پر ذرا بھی دیر مت کرنا |
تری ترچھی نظر کا زاویہ بھی یاد آتا ہے |
مرا وہ شوق یاد آئے ذرا بھی دیر مت کرنا |
ترے آنے سے ہو جائے گی تکمیلِ ہمایوں بھی |
تُو اس کی ایک منزل ہو ذرا بھی دیر مت کرنا |
معلومات