| الجھ الجھ کے سلجھ رہا ہوں |
| سلجھ کے میں پھر الجھ رہا ہوں |
| کبھی کنارا ملے گا مجھ کو |
| کوئی سہارا ملے گا مجھ کو |
| کوئی نظارہ ملے گا مجھ کو |
| مرا ستارہ ملے گا مجھ کو |
| جو جل رہا ہوں میں بجھ رہا ہوں |
| یہ لمحہ لمحہ الجھ رہا ہوں |
| جمال اس کا کمال اس کا |
| جواب اس کا سوال اس کا |
| یہ سُر ہے اسکا ہے تال اس کا |
| ہے ماضی میرا ہے حال اس کا |
| میں راکھ سا ہوں سلگ رہا ہوں |
| یوں لمحہ لمحہ الجھ رہا ہوں |
| ہمایوں کے دل کا آسرہ ہو |
| تم اس کے گرد اک محاصرہ ہو |
| ہمایوں |
معلومات