| تُو ساتھ تھا تو یہ معاملہ تھا |
| اُس قید میں آزاد سلسلہ تھا |
| اک خشک ٹہنی پر خزاں کی رُت میں |
| بیٹھی تھی بلبل پھول بھی کھلا تھا |
| خاموش رہ کر بھی بیاں ہو جاتا |
| لب بند تھے اظہار برملا تھا |
| وہ وصل کی خواہش نہ ہی غمِ ہجر |
| وہ شخص جب سے بس مجھے ملا تھا |
| صحرا میں پھوٹی ہو کویٔ کونپل |
| تیری محبت کا یہ معجزہ تھا |
| ہمایوں |
معلومات