| برگِ تر کیوں سوکھنے کے بہانے مانگے |
| جب وہ شخص بھی روٹھنے کے بہانے مانگے |
| ترکِ خیال پر اسکو کمال ہے سنا ہے |
| حال ان کا من پوچھنے کے بہانے مانگے |
| لاکھ بھلانے کی ان کو سعی کر لوں میں |
| سوچ ان کو بس سوچنے کے بہانے مانگے |
| تصویر ان کی سرِ ورق لیۓ پھرتا ہوں |
| وہ ہم کو بس بھولنے کے بہانے مانگے |
| سر راہ وہ مل جائیں کہیں تو کہنا ان سے |
| دل ان کو بس ڈھونڈنے کے بہانے مانگے |
| ہمایوں |
معلومات